فون ٹیاپنگ معاملہ بی آر ایس کے لیے وبال جان

   

تحقیقاتی ایجنسیوں کو حکومت سے کھلی چھوٹ ، کے سی آر اور کے ٹی آر کے خلاف مقدمات متوقع
حیدرآباد۔27۔مارچ(سیاست نیوز) ریاست میں فون ٹائپنگ معاملہ بھارت راشٹرسمیتی قائدین کے لئے وبال جان بنتا جا رہا ہے اور وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ اب یہ معاملہ کس حد تک جاتا ہے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے تحقیقاتی ایجنسیوں کو دی گئی چھوٹ کے بعد ریاستی محکمہ پولیس کی مختلف ایجنسیوں کی جانب سے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے افراد خاندان کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کیا جاچکا ہے اور حکومت کی اس چھوٹ کے بعدکے سی آر کے خاندان پر پولیس کی مختلف ایجنسیوں کی جانب سے ہاتھ ڈالنے میں کوئی خوف محسوس نہیں کر رہی ہیں۔ کے سی آر کے افراد خاندان کے خلاف جاری کاروائیوں کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت فون ٹائپنگ معاملہ میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے فرزند و سابق ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کے خلاف مقدمہ درج کرواسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق فون ٹائپنگ معاملہ میں تحقیقات کررہی ایجنسی کے پاس دونوں قائدین کے سی آر اور کے ٹی آر کے خلاف کافی مواد جمع ہوچکا ہے اور یہ بات ثابت ہورہی ہے کہ دونوں ہی قائدین نے اپنے اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقہ سے سیاسی قائدین کے فون پر ہونے والی بات چیت کو نہ صرف سنا بلکہ انہیں ریکارڈ کرتے ہوئے اس بات چیت کا استعمال بھی کیا گیا۔ حالیہ دنوں میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دختر و رکن قانون ساز کونسل مسز کے کویتا کو شراب اسکام معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے گرفتار کیا گیا ہے اور وہ فی الحال تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ اسی طرح ریاست میں پولیس کی جانب سے کے سی آر کے دیگر رشتہ داروں کے خلاف بھی مقدمات درج کئے ہیں جن میں سابق رکن راجیہ سبھا وکے سی آر کے بھانجے جے ۔ سنتوش کمار بھی شامل ہیں جن پر جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں مبینہ طور پر لینڈ گرابنگ کے مقدمہ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے اسی طرح سابق چیف منسٹر کے سی آر کے بھتیجہ کے کنا راؤ کے خلاف بھی شہر کے نواحی علاقہ میں اراضیات کی معاملتوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور وہ مفرور بتائے جا رہے ہیں جن کے لئے پولیس کی جانب سے لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔ سیاسی حلقوں کا ماننا ہے کہ سابق چیف منسٹر اور ان کے فرزند کو فون ٹائپنگ معاملہ کی تحقیقات کررہی ایجنسی کی جانب سے تحقیقات کے لئے طلب کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ اگر وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کرتے ہیںتو ایسی صورت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جائے گا اور دوران حراست ان سے تفتیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی فون ٹائپنگ یا ریکارڈنگ غیر قانونی ہے اور سابق چیف منسٹر اور ان کے فرزند نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے یہ کام انجام دیئے ہیں۔3

کے سی آر کے قریبی رشتہ دار کو اقدام قتل اور اراضی ہڑپنے کے معاملہ میں لک آوٹ نوٹس
حیدرآباد ۔ 27 ۔ مارچ (سیاست نیوز) رچہ کنڈہ پولیس نے بھارت راشٹریہ سمیتی کے سربراہ و سابقہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے قریبی رشتہ دار کے کنا راؤ کے خلاف اقدام قتل اور اراضی ہڑپنے کے معاملہ میں لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ آدی بٹلہ پولیس اسٹیشن حدود میں کنا راؤ اور دیگر 38 افراد کے خلاف اقدام قتل اور لینڈ گرابنگ کا ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کنا راؤ نے یہ مقدمہ درج ہونے کے فوری بعد ہی سنگاپور فرار ہوگیا تھا جس کے نتیجہ میں پولیس نے لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ب

بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں کنا راؤ کی جانب سے داخل کی گئی رٹ درخواست کو بھی مسترد کردیا ہے اور پولیس آدی بٹلہ اس معاملہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ب