قرآن

   

یہ تو گویا یا قوت اور مرجان ہیں ۔ پس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ (سورۂ رحمن ۵۸۔۵۹)
دنیا میں بھی اُمت مصطفویہ کی بہو بیٹیوں کو عفت وحیا کے زیور سے آراستہ ہونا چاہیے۔یہ قصرات الطرف کون ہوں گی؟ وہ نیک بیبیاں جو دنیا میں اللہ کے نیک بندوں کے نکاح میں تھیں وہی جنت میں ان کے محلات کی زینت بنیں گی۔ ان کے علاوہ انہیں حوریں بھی دی جائیں گی۔ نیز وہ مسلمان عورتیں جو کسی کے نکاح میں نہ تھیں یا جن کے خاوند جہنم میں رسید کیے گئے ان کو بھی جنتی مردوں کے ساتھ بیاہ دیا جائے گا۔ یہی حال مومن جنوں اور با ایمان جنیوں کے ساتھ بھی ہوگا۔علامہ قرطبی مختلف اقوال لکھنے کے بعد فرماتے ہیں۔ حضرت ام سلمہؓ فرماتی ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ !(ﷺ) دنیا کی بیویاں افضل ہوں گی یا جنت کی حوریں(روح المعانی)۔ حضور (ﷺ) نے فرمایادنیا کی عورتیں جنتی حوروں سے افضل ہوں گی جس طرح ابری استر سے۔ میں نے عرض کیا یارسول اللہ یہ کیسے؟ حضور (ﷺ) نے فرمایا:’’ اپنی نمازوں، اپنے روزوں اور اپنی عبادات کے باعث وہ افضل ہوں گی‘‘۔ پھر فرمایا اللہ تعالیٰ ان کے چہروں کو نورانی بنا دے گا۔ ان کے جسم ریشم سے نرم، ان کے چہرے سفید، ان کے لباس سبز اور ان کے زیورات سونے کی طرح زرد، ان کی انگوٹھیاں موتیوں کی اور ان کی کنگھیاں سونے کی۔ وہ اللہ تعالیٰ کی ظاہری اور باطنی نعمتوں سے نہال ہو کر کہیں گی۔ کان کھول کر سنو! ہم ہمیشہ رہنے والیاں ہیں۔ ہمیں موت نہیں آئے گی۔ سن لو! ہم نازک اندام ہیں اور خوبصورت ہیں۔ خوش قسمت ہے وہ جس کے حصہ میں ہم آئیں گی اور وہ ہمارے حصہ میں آئے گا۔