قرآن

   

یہ حوریں، پردہ دار خیموں میں ۔ پس (اے جن وانس!) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ ان کو بھی اب تک نہ کسی انسان نے چھوا ہوگا اور نہ کسی جن نے۔ پس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔وہ تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے سبز مسند پر جو از حد نفیس، بہت خوبصورت ہوگی ۔ (سورۂ رحمن۷۲۔۷۶)
رَفْرَفٍ کے کئی معنی بیان کیے گئے ہیں۔ سبز رنگ کی ریشمی چادر جو بستر پر بچھائی جاتی ہے اور تکیہ جس پر ٹیک لگائی جاتی ہے۔ علامہ قرطبی نے رفرف کے بہت سے معانی بیان کیے ہیں ۔ ایک معنی یہ بھی لکھا ہے رفرف ایک ایسی چیز کو کہتے ہیں جس پر جب انسان بیٹھتا ہے تو کبھی وہ اوپر جاتی ہے کبھی نیچے، کبھی دائیں کبھی بائیں۔ وہ جنتی اپنی مونس وہمدم کے ساتھ بیٹھا لطف اندوز ہو رہا ہوگا۔ لطف ومسرت کے لحاظ سے یہ معنی زیادہ مناسب معلوم ہوتا ہے ۔عَبْقَرِيٍّ : پھولدار نقش ونگار والا قالین۔ ایسا قالین خود ہی بڑا خوبصورت ہوتا ہے لیکن اس کی خوبصورتی اور نفاست کا اندازہ اس سے لگائیے کہ اللہ تعالیٰ بھی اِسے حِسَانٍ بہت خوبصورت فرما رہا ہے ۔علامہ جوہری اس کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں یعنی عبقر ایک موضع کا نام ہے جس کے بارے میں عرب کا گمان ہے کہ وہ جنات کی سرزمین ہے ۔ پھر ہر چیز جس کی ذہانت ومہارت یا اس کی بناوٹ کی عمدگی اور نفاست یا اس کی قوت زور سے متعجب ہوتے ہیں تو اس کو عبقر کی طرف منسوب کر کے عبقری کہہ دیتے ہیں۔(صحاح)