قرآن

   

بیشک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس نبی مکرم پر ،اے ایمان والو! تم بھی آپ پر درود بھیجا کرو اور (بڑے ادب و محبت سے) سلام عرض کیا کرو۔(سورۃ الاحزاب :۵۶) 
اسلام کو مٹانے کے لئے کفر کے سارے حربے ناکام ہو چکے تھے۔ مکہ کے بےبس مسلمانوں پر انہوں نے مظالم کے پہاڑ توڑے لیکن ان کے جذبہ ایمان کو کم نہ کر سکے۔ انہوں نے اپنے وطن، گھر بار، اہل وعیال کو خوشی سے چھوڑنا گوارا کیا، لیکن دامن مصطفی علیہ اطیب التحیۃ والثنا کو مضبوطی سے پکڑے رہے۔ کفار نے بڑے کروفر اور شکوہ وطمطراق کے ساتھ مدینہ طیبہ پر بار بار یورش کی لیکن انہیں ہر بار ان مٹھی بھر اہل ایمان سے شکست کھا کر واپس آنا پڑا۔ اب انہوں نے حضور (ﷺ) کی ذات اقدس واطہر پر طرح طرح کے بیجا الزامات تراشنے شروع کر دئیے تاکہ لوگ رشد وہدایت کی اس نورانی شمع سے نفرت کرنے لگیں اور یوں اسلام کی ترقی رُک جائے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما کر ان کی ان امیدوں کو خاک میں ملا دیا۔ بتایا کہ یہ میرا حبیب اور میرا پیارا رسول وہ ہے جس کی وصف وثنا میں اپنی زبان قدرت سے کرتا ہوں اور میرے سارے ان گنت فرشتے اپنی نورانی اور پاکیزہ زبانوں سے اس کی جناب میں ہدیہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تم چند لوگ اگر اس کی شان عالی میں ہرزہ سرائی کرتے بھی رہو، تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ جس طرح تمہارے پہلے منصوبے خاک میں مل گئے اور تمہاری کوششیں ناکام ہو گئیں اسی طرح اس ناپاک مہم میں بھی تم خائب وخاسر ہوگے۔…جاری ہے