قطر میں اٹھ بحریہ کے جوانوں کی سزائے موت میں کمی کی گئی۔ ایم ای اے

,

   

ایم ای اے نے کہاکہ دوحہ اپیل کورٹ نے ان کی سزا کو کم کردیاہے
نئی دہلی۔ وزرات خارجی امور نے جمعرات کے روز کہاکہ ہندوستانی بحریہ کے اٹھ سابق جوانوں جس کو قطر میں موت کی سزا سنائی گئی تھی‘ ان کی سزا میں کمی کردی گئی ہے۔ ایک بیان میں ایم ای اے نے کہاکہ اپیل کی عدالت برائے قطر نے دہرا گلوبال معاملے میں سزاؤں کو کم کردیاہے۔

تاہم اس میں عدالت نے کیاکہا ہے اس کا خلاصہ نہیں کیاگیاہے۔مذکورہ ایم ای اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”ہم نے دہرا گلوبل کیس میں قطرکی اپیل کورٹ کے آج کے فیصلے کو نوٹ کیاہے‘ جس میں سزاؤں کو کم کردیاگیا ہے۔

تفصیلی فیصلہ کا انتظار ہے“۔انہوں نے کہاکہ قطر میں ہندوستان کے سفیر‘ حکام او ربحریہ کے سابق جوانوں کے گھر والے بھی عدالت میں موجود تھے۔

بیان میں مزید کہاگیاہے کہ ”قطر میں ہمارے سفیر اوردیگر حکام اہل خانہ کے ساتھ آج اپیل کورٹ میں موجود تھے۔ ہم معاملے کے آغاز سے ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور تمام قونصلی اور قانونی مدد جاری رکھیں گے۔

اور ہم اس معاملے کو قطری حکام کے ساتھ اٹھانا بھی جاری رکھیں گے“۔اکٹوبر میں قطر کی ایک عدالت نے ایک سال سے زائد عرصہ قبل گرفتار کئے گئے اٹھ بحریہ کے جوانوں کو سزائے موت سنائی تھی۔

حراست میں لئے گئے افراد میں بحریہ کے اعلی افسران بھی شامل تھے جنھوں نے بڑے بھاری ہندوستانی جنگی جہازوں کو سنبھالا ہے“۔

وہ قطر کے الدہرا گلوبال ٹکنالوجیز اینڈ کنسلٹسنی سروسزکے لئے کام کررہے تھے جو ایک نجی فرم ہے جو قطر کے مسلح افواج اورسکیورٹی ایجنسیوں کو تربیت او رمتعلقہ خدمات فراہم کرتی ہے۔

ان کی ضمانت کی درخواستیں متعدد مرتبہ مستردکی گئی اور قطری حکام نے ان کی حراست میں توسیع کی۔سزائے موت پر نئی دہلی نے گہرا صدمہ ظاہر کیا۔ ا س معاملے سے واقف لوگوں نے حال ہی میں ایچ ٹی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ مذکورہ اٹھ لوگوں پر جاسوسی کا الزام ہے۔

حالیہ ماہ میں ایم ای اے نے کہاکہ اس کیس کے ضمن میں دو سماعتیں انجام پائی ہیں۔ایم ای اے کے ترجمان اریدھم باگاچی نے کہاکہ ”یہاں پر دو سماعتیں ہوئی ہیں۔ ہم نے گھر والوں کے ساتھ ایک اپیل دائر کی ہے اور محروسین کی ایک اخری اپیل ہے۔

اب تک دو سماعتیں ہوئی ہیں۔ ایک سماعت 30نومبر کو اوردوسری سماعت 23نومبر کو ہوئی تھی۔ میں سمجھتاہوں اگلی سماعت بہت جلد ہوگی“۔حکومت نے ان الزامات کا انکشاف نہیں کیاہے جس میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں وزیراعظم نریندر مودی اور قطر کے امری شیخ تمیم بن حاماد کی دبئی میں ملاقات کے بعد یہ معاملہ سامنے آیاہے۔