قطر کو عرب لیگ سے بیدخل کرنے کے مطالبہ میں شدت

   

دوحہ ۔ 17 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سماجی رابطے کی سائٹ پر خلیجی ریاست قطر کو عرب لیگ سے بے دخل کرنا ایک تحریک بنتا جا رہا ہے۔ قطر کی طرف سے شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی حمایت کے بعد دوحہ کے خلاف عرب ممالک میں سخت غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ جب قطر نے یکطرفہ طور پر شام پرترکی کے حملے کی حمایت کی اور 2 لاکھ شامی مہاجرین کو زبردستی مشرقی شام میں بسانے کے منصوبے پرکام شروع کیا تو قطر کوسوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ ترکی کا یہ دعویٰ قطعی بے بنیاد ہے کہ شام میں موجود کرد باغی ترکی پرحملہ کرنا چاہتے تھے۔ایک ماہ پیشتر جب مصری صدر عبدالفتاح السیسی امریکہ میں تھے تو قطر اور ترکی نے مصرمیں افراتفری کو ہوا دینے کی کوشش کی تھی۔ اس کے علاوہ قطر پر تنقیدکی ایک وجہ دوحہ کی طرف سے لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کی حمایت بھی ہے۔ قطر اور ترکی دونوں اخوان المسلمون کے حمایت یافتہ عناصر پرمشتمل اس حکومت کی حمایت کررہے ہیں۔