لال رنگ کے پھل اور سبزیاں

   

ہری سبزیوں میں بیٹا کیروٹین اور فولیٹ بھی پائے جاتے ہیں، یہ ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں، اس کے علاوہ ان میں آئرن اور فائبر بھی ہوتا ہے، آئرن سرخ خلیات کی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے اور فائبر ہاضمے کے بہتر نظام میں مدد دیتا ہے۔
لال رنگ کے پھل اور سبزیاں
گلابی اور سرخ پھلوں اور سبزیوں میں چقندر، چکوترا، انار اور ٹماٹر شامل ہیں، ان میں لائکو پین اور اینتھو سیانن نامی اجزا موجود ہوتے ہیں جو کینسر کی روک تھام کے لیے بہت مفید سمجھے جاتے ہیں۔سرخ رنگ کی بیریوں میں اینٹی آکسیڈنٹ، پوٹاشیم اور فائبر پایا جاتا ہے، یہ سبزیاں اور پھل بلڈ پریشرکو معمول پرلاتے ہیں، خلیات کی تعمیر کرتے ہیں اور خراب کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کردیتے ہیں۔تیزی سے وزن کم کرنے کیلئے ان غذاوں سے دور رہنا ہوگا۔ماہرین نفسیات کے مطابق سرخ رنگ کی تمام غذائیں جسم کے لیے حفاظتی لحاف مہیا کرتی ہیں جب بھی کوئی فکر، ذہنی تناو، تھکان، سستی یا بیماری محسوس ہو تو سرخ رنگ کی غذائیں طاقت فراہم کرتی ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق سرخ رنگ کی غذا میں ٹماٹر ایک ایسا پھل ہے جسے پکا کر اس کی تاثیر اور غذائیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
پیلے اور نارنجی رنگ کے پھل اور سبزیاں
نارنجی، پیلے پھل اور سبزیوں میں لیموں، نارنجی، پپیتا اور آم شامل ہیں، ان میں ایسے اجزا زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں جو مختلف امراض میں قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں، ان سے سانس کی نالی کے سرطان جیسے مہلک مرض سے بچاو بھی ممکن ہے، سگریٹ پینے والے افراد کو ان پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔اس کے علاوہ نارنجی، پیلے پھل اور سبزیوں میں پائے جانے والے اجزاء دماغی قوت میں اضافہ کرتے ہیں اور گھٹیا کے درد اور سوجن میں بھی کمی کرتے ہیں۔
سفید اور لال گوشت کے صحت پر اثرات
تْرش پھلوں میں ایک بہت مفید جز زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جسے ہیس پیری ڈن کہتے ہیں، یہ جز قلب کے لیے بہت فائدہ مند ہے، ان پھلوں میں اینٹی آکسیڈنٹ اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ الرجی اور نزلے زکام سے بچاتے ہیں۔
سفید رنگ کے پھل اور سبزیاں
سفید رنگ کی غذاوں میں چکنائی کم اور فاسفورس زیادہ ہوتا ہے، اسی لیے سفید غذائیں کھانے والے افراد اسمارٹ، توانا اور چاق و چوبند رہتے ہیں۔ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ جہاں تک ہوسکے ہر قسم کی ترکاری اورپھل کا استعمال کریں لیکن اس کے ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھاجائے کہ اگر کوئی مسئلہ درپیش ہوتو ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہی کسی شئے کا استعمال ترک کریں۔