لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف نہیں جائے گا۔ عمران خان

,

   

روالپنڈی۔ مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے بموجب سابق پاکستانی وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر عمران خان نے اعلان کیاہے کہ ان کی پارٹی کی ”حقیقی آزادی“ مارچ اسلام آباد نہیں جائے گا کیونکہ وہ ملک میں بدامنی اور افرتفری پھیلانا نہیں چاہتے ہیں۔

ایکسپریس ٹربیون کی خبر ہے کہ روالپنڈی میں پارٹی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ہفتہ کے روز کہاکہ ”وہ (حکومت) اسلام آباد مارچ برداشت نہیں کرسکتی ہے‘ وہ لاکھوں کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے نہیں روک سکتی ہے۔

ہم نہیں چاہتے ہیں کہ سری لنکا جیسے صورت حال پیدا ہوجائے“۔ مگر خان نے مزید کہاکہ ان کی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے ملک کی تمام قانون ساز ایوانوں سے دستبرداری اختیار کرلیں تاکہ جلد ازجلد انتخابات کے اعلان کے لئے دباؤ ڈالاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ”اگر تشدد پھیلاتا ہے توہر کسی کے وہ قابو سے باہر ہوجائے گا۔ میں اپنی بہتر کوشش کررہاہوں کہ ملک میں افرتفری کا ماحول پید ا نہ ہو“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”میں نے اسلام آباد مارچ کے خلاف آج فیصلہ کیاہے کیونکہ میں ملک میں انتشار پھیلانا نہیں چاہتاہوں۔اس بدعنوان نظام کا ہم حصہ نہیں رہنا چاہتے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیاہے کہ تمام قانون ساز ایوانوں سے دستبرداری اختیار کرلیں“

۔خان نے کہاکہ ہم مذکورہ چیف منسٹران سے تمام ایوان اسمبلیو ں سے دستبرداری کے متعلق تبادلہ خیال کریں گے اور قطعی فیصلہ پی ٹی ائی کے پارلیمانی اجلاس میں لیاجائے گا۔ایکسپرین ٹربیون کی خبر ہے کہ ”ملک کو نقصان پہنچانے کے بجائے یہ بہتر ہے کہ اس بدعنوان نظام کو چھوڑ دیں“۔

معزول وزیراعظم قبل ازیں حقیقی آزادی مارچ کے ”کلائمکس“ کے لئے اسلام آباد پہنچے تھے اوررواں ماہ کے شروع میں ایک بندوق حملے میں زخمی ہونے کے بعد اپنے پہلے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لئے روالپنڈی پہنچے تھے۔

اپنے خطاب کے شروعات میں خان نے کہاکہ ”جب میں لاہور سے روالپنڈی آرہا تھا تو ہرکسی نے مجھے پیر میں زخم کی وجہہ سے سفر نہیں کرنے کا مشورہ دیاتھا“۔

خان نے کہاکہ روالپنڈی میں عوامی جلسہ عام سے خطاب کرنے کا بھی میرے ساتھیو ں نے مشورہ دیاتھا کہ کیونکہ”تین خاطی اعلی عہدوں پر فائز ہیں وہ آپ کو دوبارہ قتل کرنے کی کوشش کریں گے“۔