لاک ڈاؤن میں متعدد افراد کا ترک سگریٹ نوشی

   

گھروں کی حد تک محدود رہنے سے عادت ختم ، ڈبلیو ایچ او کے انتباہ کے بعد عمل
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کے دور میں ہونے والے لاک ڈاؤن اور اب لاک ڈاؤن کے خاتمہ تک کی صورتحال کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک بھر میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد میں بڑی حد تک کمی رونما ہوئی ہے اور لوگ سگریٹ نوشی ترک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے سگریٹ نوشی کرنے والوں کو کورونا وائرس کے خطرات کے انتباہ جاری کئے جانے کے بعد کئی لوگوں نے سگریٹ نوشی ترک کردی ہے اور جو لوگ بالخصوص نوجوان گھر کے بڑوں سے چوری چھپے سگریٹ نوشی کیا کرتے تھے لاک ڈاؤن کے دوران ان لوگوں نے بھی سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ بھی بتدریج سگریٹ نوشی ترک کرنے لگے ہیں۔ سگریٹ نوشی ترک کرنے والوں کا سروے کرنے پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کئی نوجوان جو کہ شہر ی علاقوں میں سگریٹ نوشی کیا کرتے تھے وہ اپنے اس شوق سے دور ہونے لگے ہیں اور کئی نوجوان ڈاکٹرس کی صلاح اور عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری کئے جانے والے انتباہ کے بعد سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد جو گھر سے کام کر رہی ہے مسلسل گھر میں رہنے کے سبب سگریٹ نوشی ترک کرنے کی سمت مائل ہونے لگی ہے اور ان کی اس کوشش کو گھروں میں ہی رہنے کے سبب کامیابی حاصل ہونے لگی ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں سگریٹ کی فروخت میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ 10 فیصد تک گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ گذشتہ 4ماہ کے دوران آئی ہے۔ سگریٹ نوشی ترک کرنے والوں کا کہناہے کہ گھر میں وہ سگریٹ پینے سے اجتناب کیا کرتے تھے اور اب جبکہ لاک ڈاؤن کے سبب طویل مدت تک گھر کی حد تک محدود رہنے کے سبب ان کی اپنی عادت بڑی حد تک چھوٹ چکی ہے اور جب عادت چھوٹ رہی تھی تو کئی نوجوانوں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کرلیا اور اب جبکہ لاک ڈاؤن کے بتدریج خاتمہ کے دوران سگریٹ کی فروخت کا جائزہ لیا جارہا ہے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کے علاوہ پھپھڑوں کے عارضہ میں مبتلاء افراد نے بھی سگریٹ نوشی ترک کرنی شروع کردی ہے جس کے سبب سگریٹ کی فروخت پر اثر پڑاہے۔سڑکوں اور عام مقامات پر سگریٹ نوشی کے خاتمہ کیلئے جاری مہم کے باعث بھی لوگ سڑکوں پر سگریٹ نوشی سے اجتناب کر رہے ہیں۔