لندن اور میڈریٹ میں اب اٹلی سے کہیں زیادہ کرونا وائرس کی وباء پھیل رہی ہے

,

   

ہر دوسرے دن لومبارڈے میں اموات دوگنا ہورہی ہیں جس کے ساتھ درالحکومت میں مرنے والوں کی تعداد 143تک پہنچ گئی ہے‘

مگر نیویارک شرح اموات ان میں سب سے آگے ہے۔ عالمی وباء انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے اور عالمی سطح پر اب تک 415,000لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں

۔سب سے متاثرہ علاقہ اور وائرس کا مرکز بنا ہوا ہے۔وائرس کی رفتار سے پتہ چلتا ہے کہ میڈریٹ اور لندن اس کااگلا مرکز ہوگا۔

ہر دوسرے دن لومبارڈے میں اموات دوگنا ہورہی ہیں جس کے ساتھ درالحکومت میں مرنے والوں کی تعداد 143تک پہنچ گئی ہے‘ مگر نیویارک شرح اموات ان میں سب سے آگے ہے۔

اموات کا نیاز جائزہ دیکھاتا ہے کہ جن شہروں میں مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے وہ ممالک بھی وائرس کے اثر کے سایہ میں ہیں

۔برطانیہ میں اوسطً تیزی کے ساتھ لندن میں اموات میں ہردوسرے دن مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے کہ‘

یہ فینانسل ٹائمز کے اعداد وشمار سے ظاہر ہوا ہے۔ عالمی وباء انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے اور عالمی سطح پر اب تک 415,000لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

سب سے متاثرہ علاقہ اور وائرس کا مرکز بنا ہوا ہے۔وائرس کی رفتار سے پتہ چلتا ہے کہ میڈریٹ اور لندن اس کااگلا مرکز ہوگا۔

اور اس وباء سے اب تک 18000لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

چین میں وہا ن کی جگہ اب اٹلی اورلومبارڈی نے لے لی ہے‘مذکورہ یوروپی ممالک نے منگل کے روز اعلان کیاکہ یہاں پر مرنے والوں کی تعداد 743تک پہنچ گئی ہے‘

جس کے بعد جملہ مرنے والوں کی تعداد6820تک ہوگئی ہے۔

اٹلی انتظامیہ کا یہ ماننا ہے کہ متاثرین کی تعداد میں 8فیصد کا اضافہ ہونے کے بعد کچھ حفاظتی اقدامات اٹھانے کی قطعیت دی ہے‘ پیر کے روز اموات کی شرح میں کچھ اضافہ ہوا تھا اور سب سے کم 21فبروری کے روز اٹلی میں موت درج کی گئی تھی۔

یوکے میں‘ مزید87اموات ایک رات میں انگلینڈ میں ہوئی‘ جس میں لندن کے این ایچ ایس ٹرسٹ میں مرنے والے 21لوگ بھی شامل ہیں۔

امریکہ‘ اسپین اور ایسے کئی ممالک اور شہر کرونا وائرس کی وباء سے شدید متاثر ہیں۔