لکشمی پور کھیری۔ تشدد کی جانچ کے لئے یوپی حکومت نے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کا کیاتقرر

,

   

تحقیقات مکمل کرنے کے لئے کمیشن کو دوماہ کا وقت دیاگیاہے۔


لکھنو۔ایک رکنی کمیشن آف انکوائری ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں لکشمی پور ہیڈ کواٹرس کے ساتھ اکٹوبر 3کے روز لکشمی پو ر کھیری 8افراد کی موت کی جانچ کے لئے تشکیل دیاگیاہے۔

ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج پردیب کمار سریواستو کی قیادت میں کمیشن کی تشکیل عمل میں ائی ہے۔تحقیقات مکمل کرنے کے لئے کمیشن کو دوماہ کا وقت دیاگیاہے۔

مذکورہ احکامات پر اترپردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اویناس کمار اوستھی نے دستخط کی ہے۔ اترپردیش پولیس نے کہا ہے کہ لکشمی پور کھیری واقعہ میں 8لوگوں کی جان گئی ہے۔

مختلف کسان تنظیموں کے ایک مشترکہ پلیٹ فارم سمیوکت کسان مورچہ نے الزام لگایاہے کہ اشیش مشرا ٹینی‘ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اجئے مشرا کے بیٹے اس وقت اپنی تین گاڑیوں کے ساتھ پہنچے جب کسان ہیلی پیڈ کے پاس سے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے بعد واپس لوٹ رہے تھے اور ان پر گاڑی چلانے کی کوشش کے ساتھ کسانوں کو کچلا اور ایس کے ایم کے ایک لیڈرتیجندر سنگھ ویرک پر راست حملہ بھی کیا۔

تاہم اشیش مشرا ایس اے ایم کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ واقعہ پیش آنے کے وقت وہ وہاں پر موجود ہی نہیں تھا۔

ایم او ایس ٹینی بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ ان کا بیٹا موقع پر موجود نہیں تھااور مزیدکہاکہ کچھ شر پسند احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ گھل مل گئے اور کار پر پتھر اؤ کیاجو اس ”افسوس ناک واقعہ“ کی وجہہ بنا ہے۔