لکھنو میں آدھی رات کو گوساوی کی ”خودسپردگی“ کا ڈرامہ

,

   

گوساوی نے کہا تھا کہ ممبئی میں ”دھمکی“ کا انہیں احساس ہے اسی وجہہ سے وہ لکھنو میں خودسپردگی چاہتے ہیں۔
لکھنو۔شہر میں اس وقت پیر کی آدھی رات کو ڈرامائی صورتحال پیدا ہوگئی جب این سی بی کے ہاتھوں شاہ رخ خان کے بیٹے اریان خان کی گرفتاری کے بعد سیلفی لے کر سرخیوں میں آنے والے ممبئی نژاد خانگی جاسوس ہونے کا دعوی کررہے کیران گوساوی نے ’کسی بھی وقت‘مانڈیون پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی اختیار کرنے کااعلان کیاتھا۔

کرن گوساوی مذکورہ نارکوٹیک کنٹرول بیورو کروز شپ منشیات معاملے میں ”خود مختار عینی شاہدین“ میں شامل ہیں جس کے خلاف تلاشی نوٹس جاری کیاگیاہے نے کہاکہ وہ مہارشٹرا میں ”خطرات“ کے احساس کے پیش نظر اترپردیش پولیس میں خودسپردگی اختیار کرنا چاہا رہے ہیں۔

مگر متوقع ڈرامہ اس وقت ختم ہوگیا جب گوساوی پیش ہونے میں ناکام ہوگئے اور لکھنو پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے کہاکہ گوساوی لکھنو میں خودسپردگی اختیار نہیں کرسکتے ’کیونکہ لکھنوپولیس اسٹیشن کے دائرے اختیار میں ان کے خلاف کاروائی کا کوئی جواز نہیں ہے“۔

ایک غیر تصدیق شدہ اڈیو کلپ گوساوی کے قریبی ذرائع نے وائرل کیاہے جس میں اشارہ مل رہا ہے کہ لکھنو میں مقامی پولیس اسٹیشن کے ذمہ داران نے غیر رسمی طور پر انہیں ناکام کردیاہے۔ مذکورہ اڈیو کلپ میں ایک شخص مبینہ طور پر گوساوی مڈیان پولیس چوکی سے یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے کہ ’آپ وہا ں پر موجود ہیں‘۔تصدیق کے بعد وہ کہہ رہا ہے کہ ”میں وہاں آنا چاہتاہوں۔

میں کیران گوساوی ہوں۔ میں یہاں پر خودسپردگی چاہتاہوں“۔ مذکورہ پولیس والے استفسار ہے کہ ”آپ یہاں پر کیوں آناچاہتے ہیں؟“۔ گوساوی کہہ رہا ہے کہ ”یہ میرے قریب کا پولیس اسٹیشن ہے“۔

جب مذکورہ پولیس والے اس بات کا یقین ہوگیا ہے کہ وہ خودسپردگی چاہتا ہے‘ اس نے کہاکہ ”نہیں آپ یہاں پر خودسپردگی نہیں کرسکتے۔ کسی اور مقام پر کوشش کریں“۔

جیسے ہی ویڈیوکلپ وائرل ہوا‘ بڑاہجوم‘ مرکزی میڈیا‘ مانڈیاں پولیس اسٹیشن پر جمع ہوگئے اور سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیاتھا

بڑی تعداد میں عہدیداران عمارت کے باہر منتظر کرتے ہوئے دیکھائی دئے۔ سینئر عہدیداروں نے گوساوی کے لکھنو میں خودسپردگی کے متعلق جان بوجھ کر بات کرتے ہوئے مہارشٹرا پولیس کی توجہہ کو تبدیل کرنے کے لئے امکانات کوبھی مسترد نہیں کیاہے۔

نصف رات کے بعدہی ہجوم منتشر ہوگیا جب پولیس نے تصدیق کی کہ کوئی خودسپردگی نہیں ہوئی ہے۔بعض نیوز چیانلوں سے فون پر انہوں نے پیر کی رات کو فون پر بات کی ہے‘ گوساوی نے کہا ہے کہ ممبئی میں ”دھمکی“ کا انہیں احساس ہے اسی وجہہ سے وہ لکھنو میں خودسپردگی چاہتے ہیں۔

ایک خانگی جاسوس گوساوی اس وقت موجود تھے جب این سی بی آفس میں آریان کے ساتھ کروز شپ پر دھاو ے کے دوران موجود تھے۔

انہوں نے دونوں مقاما ت آریان کے سیلفی لی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ شاہ رخ خان کے بیٹے تک ان کا غیر محدودرسائی تھی۔

اس کوتاہی نے مہارشٹرا کے برسراقتدار اتحاد کی جانب سے مخالف منشیات ایجنسی کی تحقیقات پر سوالات کو ہوا دی ہے۔

کئی قائدین نے یہ سوال کیاکہ کیوں ایک ”خود مختار عینی شاہد“ ایجنسی کے دھاوے کے وقت عہدیداروں کے ساتھ موجود تھا اور ایک اعلی سطحی ملزم کے ساتھ سیلفی کیوں لی تھی۔

ایک دن کے بعد ایک شخص جو گوساوی کے پرسنل باڈی گارڈ ہونے کا دعوی کرتا ہے نے اس پر رشوت خوری کے الزام عائد کئے ہیں۔

پربھا کر سیال جو اس معاملے میں ایک اوگواہ ہے نے کہاکہ وہ گوساوی کو فون پرایک سیام ڈیسوزا نامی شخص کو پیسے ادا کرنے کے متعلق بات کرتے ہوئے سنا ہے۔

سیل نے دعوی کیاہے کہ گوساوی نے کہاکہ انہیں ’بم 25کروڑ‘کا استفسار کیااور 18کروڑ پر معاملہ طئے ہوا ہیجس میں سے 8کروڑ این سی بی کے زونل افیسر انچار ج تحقیقات سمیر وانکھیڈے کو دینا ہے۔