مادھوی لتا کو راجہ سنگھ سے شکایت اور نوہیرا کو اسد سے …

   

حیدرآباد۔15اپریل(سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے کمزور امیدوار میدان میں اتارے جانے اور کانگریس کی جانب سے بھی خاطر خواہ توجہ نہ دیئے جانے کے باوجود بھی حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں مقابلہ دلچسپ ہونے کے امکانات پیدا ہونے لگے ہیں کیونکہ اہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے غیر اہم امیدواروں کے درمیان آل انڈیا مہیلا ایمپاؤرمنٹ پارٹی کی سربراہ محترمہ نوہیرا شیخ نے بھی حیدرآباد سے مقابلہ کرنے کا اعلان کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ حیدرآباد کے عوام کی آواز بننے کے لئے میدان سیاست میں اتر رہی ہیں۔ محترمہ نوہیرا شیخ نے آج سوماجی گوڑہ پریس کلب میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد حلقہ لوک سبھا سے مقابلہ کے لئے تیار ی کر چکی ہیں اور انہوں نے شہر حیدرآباد کی پسماندگی کو دور کرنے کے عہد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کامیاب ہونے کی صورت میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی طالبات کو الکٹرک بائیک بطور تحفہ دی جائیں گی۔ انہو ں نے شہر حیدرآباد کے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ رکن پارلیمنٹ و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسدالدین اویسی کے سبب حیدرآباد اور شہریان حیدرآباد کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور شہر کی پسماندگی کے لئے انہو ںنے موجودہ رکن پارلیمنٹ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وسیع تر منصوبہ کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ نوہیرا شیخ نے سابق میں کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بھی اپنے امیدوروں کو میدان میں اتارا تھا اور اب وہ حیدرآباد لوک سبھا سے مقابلہ کا اعلان کرچکی ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شہر حیدرآباد کی ترقی کے منصوبہ کے ساتھ وہ میدان میں آئی ہیں اور ان کا مقصد ہے کہ شہر حیدرآباد کے تمام شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ بے گھر شہریوں کے لئے قابل دسترس امکنہ اسکیم اور تیزی سے وسعت حاصل کر رہے شہری علاقوں کے مماثل حیدرآباد کی ترقی یقینی بنائی جائے۔ لوک سبھا حیدرآبادسے بھارتیہ جنتا پارٹی نے مادھوی لتا کو امیدوار بنایا ہے جو کہ کارپوریٹ شعبہ سے تعلق رکھتی ہیں اور اب کارپوریٹ شعبہ سے ہی تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون امیدوار کے انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد کہا جا رہاہے کہ حیدرآباد میں کمزور امیدوار موجودہ رکن پارلیمنٹ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں ۔سلسلہ صفحہ 2 پر