ماسکو حملہ کے چاروں ملزمین پر فردِ جرم عائد، جرم کا اعتراف کر لیا

   

تاجکستان سے تعلق رکھنے والے تمام ملزمین کو 22 مئی تک حراست میں رکھا جائے گا
ماسکو :روس کے دارالحکومت ماسکو کے کنسرٹ ہال پر حملے کے ملزمین پر دہشت گردی کے الزام میں فرد جرم عائد کردیاگیا۔ ملزمین نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے میں گرفتار 3 ملزمین کو ماسکو کی عدالت میں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیش کیا گیا جبکہ چوتھے ملزم کو وہیل چیئر پر لایا گیا۔ عدالت میں پیش کرنے کے دوران ان کے چہرے پر زخم کے نشانات دیکھے گئے۔ان تمام ملزمان پر دہشت گردی کی کارروائی کا الزام عائد کیا گیا ، روسی حکام نے بغیر ثبوت کے، یوکرین کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ ’بے بنیاد‘ہے۔چاروں ملزمین کی شناخت شمس الدین فریدونی ، فیضوف، مرزوئیف اور رشابالیزود کے نام سے ہوئی۔ٹیلی گرام میسجنگ سروس پر ایک عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں ملزمین نے عدالت کے سامنے پیشی کے موقع پر جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ ملزمین کا تعلق تاجکستان سے ہے جنہیں 22 مئی تک حراست میں رکھا جائے گا۔یاد رہے کہ ان ملزمین کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب جمعہ (22 مارچ) کی رات 4 مسلح افراد نے ماسکو میں واقع کروکس سٹی ہال پر دھاوا بول دیا جہاں ایک اندازے کے مطابق 6 ہزار لوگ موجود تھے جو ایک کنسرٹ میں شریک تھے۔حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کے بعد آگ بھی لگائی جس نے کنسرٹ کے ہال کو لپیٹ میں لے لیا اور چھت گر گئی۔روسی حکام نے بتایا کہ حملے میں اب تک 143 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حملے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی دہشت گرد تنظیم داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔روس میں 7 دیگر افراد کو حملے میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ حملہ گزشتہ جمعہ کو ہوا تھا ۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ماسکو سٹی کورٹ کی پریس سروس کے مطابق اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار چاروں ملزمین میں سے پہلے ملزم کا نام دلرجون مرزوئیف اور اس کی عمر 32 سال ہے جو تاجکستان کا شہری ہے۔ اس کے چار نابالغ بچے ہیں۔ اس نے روسی دارالحکومت پر ہونے والے خونریز حملے میں اپنے خلاف تمام الزامات کا اعتراف کر لیا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مرزوئیف کے پاس روس کے نووسیبرسک میں تین ماہ کے لیے عارضی رہائش کاویزہ تھا۔دہشت گرد حملہ کیس کا دوسرا ملزم رشابالیزود سعید کرامی بتایا جاتا ہے جو 1994 میں پیدا ہوا۔ اس نے ایک مترجم کے ذریعے عدالت میں بات کی۔ دہشت گرد حملہ کیس کا تیسرا ملزم فریدونی شمس الدین ہے جو 1998ء میں تاجکستان میں پیدا ہوا اور اس ملک کا شہری ہے۔ اس کا ایک آٹھ ماہ کا بچہ ہے۔ فریدونی روس میں ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا جبکہ چوتھے ملزم کی شناخت محمد سبیر فیضوف کے نام سے کی گئی ہے جسے وہیل چیئر پرعدالت میں لایا گیا۔اس سے قبل خونریز حملے میں حصہ لینے والے دو مشتبہ افراد اتوار کو ماسکو کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیے گئے تھے۔ اتوار کو روسی عدالت کو روسی تحقیقاتی سروس کی طرف سے ماسکو کے مضافات میں کراسنوگورسک میں کروکس سٹی ہال پر حملے میں شریک 4 افراد کو قید کرنے کی درخواست موصول ہوئی۔ عدالت کے مطابق حملے میں شریک دو ملزمین رشاپلیزوڈا سداکرامی مرودالی اور مرزوئیف دلرجون پر دہشت گردانہ حملے کا الزام عائد کیا گیا ۔ روسی تحقیقاتی سروس نے دو دیگر حملہ آوروں فیضوف محمد سبیر اور فریدونی شمس الدین پر بھی دہشت گردانہ حملے کا الزام لگاتے ہوئے عدالت میں پیش کیا ہے۔