ماسکو کنسرٹ ہال میں دہشت گرد حملہ ‘ مہلوکین کی تعداد 143 ہوگئی

,

   

داعش نے ذمہ داری قبول کرلی‘ اقوام متحدہ ‘یوروپی یونین سمیت مختلف ممالک کی جانب سے مذمت

ماسکو:روس کے دارالحکومت ماسکو کے نواحی علاقے کے کنسرٹ ہال میں ہونے والے حملے میں ہلاک افراد کی تعداد 143 ہو گئی۔روسی حکام کی جانب سے صدر ولادیمیر پیوٹن کو کنسرٹ ہال میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں ہلاک افراد کی تعداد 143 ہوگئی ہے، حملہ میں 120 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق داعش نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ماسکو کے نواح میں ایک بڑے اجتماع کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے بعد حملہ آور بحفاظت اپنے مرکز پر واپس پہنچ چکے ہیں۔روس کے صدارتی آفس کریملن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کنسرٹ ہال حملے میں اب تک 11 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔روسی میڈیا کے مطابق تین دہشت گردوں نے لوگوں سے بھرے ہوئے کراکس سٹی ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی اور بم پھینکے، دھماکے سے کنسرٹ ہال کی چھت کا ایک حصہ گر گیا اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔ دھماکہ سے کنسرٹ ہال کی عمارت میں آگ بھی لگ گئی۔ وائٹ ہاؤس کے مشیر برائے قومی سلامتی جان کربی نے روس میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ میں یوکرین ملوث نہیں ہے۔جان کربی نے واضح کیا کہ ماسکو میں امریکی سفارتخانے نے 8 مارچ کو امریکی شہریوں کو ممکنہ دہشت گردی سے خبردار کرتے ہوئے مجمع میں جانے سے گریز کرنے کی ہدایات بھی جاری کی تھیں۔دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے دہشت گردی میں یوکرین کے ملوث نہ ہونے سے متعلق امریکی ردعمل پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے حملے کے دوران ہی آخر کس بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ دہشت گرد حملے میں کوئی دوسرا ملوث ہے؟۔اقوام متحدہ ‘یوروپی یونین ‘ جرمنی‘فرانس ‘اسپین ‘ اٹلی‘ پاکستان ‘ چین اور عرب ممالک نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ۔ میڈیا نے بتا یا کہ رات 8 بجے کے قریب تین دہشت گردوں نے لوگوں سے بھرے ہوئے کراکس سٹی ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور بم پھینکے جس کی وجہ سے آگ لگ گئی اور سینکڑوں افراد اندر پھنس گئے ۔ 100 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ۔ زخمیوںمیں 60 کی حالت نازک ہے جبکہ تینوں حملہ آور مبینہ طورپر سفید گاڑی میں فرار ہوگئے۔روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دیمتری میدودیف نے واضح کیا ہے کہ خون کا بدلہ خون سے لیا جائے گا، موت کا بدلہ موت ہوگا۔وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ماسکو واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کااظہار کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان روس کے ساتھ کھڑا ہے۔