مجلس بلدیہ محبوب نگر پر کانگریس کا قبضہ

   

چیرمین، وائس چیرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب‘ کلکٹر کی نگرانی میں اجلاس
محبوب نگر۔ 28؍جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ ضلع کلکٹر روی نائک کی نگرانی میں محبوب نگر بلدیہ کے گولڈن جوبلی ہال میں اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔ محبوب نگر بلدیہ کے چیرمین کے سی نرسمہلو اور وائس چیرمین ٹی گنیش کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی جو کامیاب ہوگئی اور اس طرح مجلس بلدیہ محبوب نگر پر کانگریس کا قبضہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے 34 کونسلرس کی ضرورت تھی جب کہ 36 کونسلرس حاضر رہے اور تحریک کی تائید میں ووٹ دیا۔ اس دوران پولیس نے سخت ترین بندوبست کیا تھا۔ مقامی ایم ایل اے ینم سرینواس ریڈی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ بی آر ایس نے نااہل چیرمین کا تقرر کیا تھا جس سے شہر کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔ اب تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عوامی مسائل کے حل کے لئے بھرپور کوشش کی جائے گی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ چیرمین وائس چیرمین سابق وزیر کے اشاروں پر کام کررہے تھے۔ چار سالوں میں جتنے اجلاس منعقد ہوئے، کوئی کارآمد بحث ہوئی اور نہ ہی وارڈس کی ترقی کے لئے منصوبہ بندی ہوئی۔ آج سے صورتِ حال تبدیل ہوجائے گی۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ تقریباً کونسل ممبران یک جٹ ہوکر کھڑے ہیں۔ عوامی مسائل کے لئے سبھی متحد ہوگئے ہیں۔ تحریک عدم اعتماد کا اصل مقصد بلدیہ کی حفاظت، صحیح معنوں میں ترقی کے اقدامات کرنا ہے۔ چیرمین کی وجہ سے وارڈس میں ترقیاتی کام ٹھپ اور کونسلرس بدظن ہوچکے تھے۔ انھوں نے تیقن دیا کہ وہ تمام وارڈس کے لئے اپنے فنڈس سے زیادہ سے زیادہ رقومات منظور کریں گے۔ اس موقع پر آنند گوڑ، معین علی، سواپنا، لکشمن یادو، انجیا سدھاکر ریڈی، بشیر احمد کے علاوہ دیگر کونسلرس شریک تھے۔ سید سعادت اللہ حسینی کونسلر نے کہا کہ گزشتہ چار برس میں بجٹ کی عدم فراہمی کی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں ہوسکے۔