محدود شرکاء کے ساتھ کانگریس کی ریالی کومنی پور حکومت نے منظوری دیدی

,

   

دریں اثناء کانگریس نے محدود تعداد میں شرکاء کے ساتھ ریالی کی اجازت دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے تناظر میں اپنی یاترا کو ہری جھنڈی دکھائے جانے کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیاہے۔


امپال۔ ابتداء میں اجازت دینے سے انکار کے بعد مذکورہے منی پور حکومت نے 14جنوری کے روز سے شروع ہونے والی مجوزہ بھارت جوڑو نیائے یاترا کو جھنڈی دیکھاکر روانہ کے مقام کو ”شرکاء کی محدود تعدادساتھ“ اجازت دیدی ہے۔

ہابتا کانگ جی بون میدان سے یاترا کی روانگی کے متعلق کانگریس کی جانب سے درخواست دینے کے اٹھ دنوں بعد منی پور حکومت کی یہ منظوری سامنے ائی ہے۔

امپال ایسٹ ضلع مجسٹریٹ دفتر سے جاری کردہ آرڈر میں کہاگیاہے کہ ”جنوری 14کے دن محدود شرکاء کے ساتھ یاترا کی روانگی کی اجازت ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا اور نظم ونسق میں خلق کو روکا جاسکے۔

تعداد اور شرکاء کے نام اس دفتر کو پیشگی فراہم کئے جائیں تاکہ یہ دفترتمام ضروری اقدامات اٹھا سکے“۔

ارڈر میں کہاگیاہے کہ امپال ایسٹ ضلع پولیس سپریڈنٹ نے ایک رپورٹ داخل کی ہے جسمیں کہاگیاہے کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا کی تقریب کی افتتاحی تقریب کے دوران بھاری تعداد میں ہجوم کے جمع ہونے کی توقع ہے۔ ریاست میں پہلے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظر بھاری بھیڑ لاء اینڈ ارڈر کامسئلہ پیدا کرسکتی ہے۔

اس میں مزید کہاگیاہے ہ ”مزید برآں امپال ایسٹ ضلع میں سی آر پی سی کی دفعہ 144نافذ ہے“۔

منی پور میں 3مئی سے پھوٹ پڑنے والے نسلی تشدد کے بعد سے علاقے میں حکم امتناعی نافد ہے۔ اس تشدد میں 185سے زائد لوگ مارے گئے ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔

ارڈر میں کہاگیاہے کہ محکمہ داخلی کے جوائنٹ سکریٹری نے بتایاکہ متعلقہ ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں ذکر کیاہے کہ یہ معاملہ حساس ہے اور اس پر خصوصی توجہہ دینے کی ضرورت ہے‘ خاص طور پر ریاست میں امن وامان کی صورتحال کے تناظر میں۔نیز اسی روز مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی یاد میں ریاست میں ایک تقریب منعقد ہونے والی ہے۔

دریں اثناء کانگریس نے محدود تعداد میں شرکاء کے ساتھ ریالی کی اجازت دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے تناظر میں اپنی یاترا کو ہری جھنڈی دکھائے جانے کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیاہے۔

اے ائی سی سی ملکارجن کھڑگی اور سینئر کانگریس لیڈر راہول گاندھی اس موقع پر موجود ہوں گے او ریاترا میں شرکت کریں گے۔

کانگریس کے ایک سینئرلیڈر نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ”ہم نے ارڈر دیکھا ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنمااس معاملے پر حتمی فیصلہ کریں گے۔پابندیاں (ترتیب) میں یاترا کے مقصد میں رکاوٹ بن سکتی ہے“۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ”ہمارے پاس چار دن بچے ہیں یاترا کی افتتاحی تقریب کے انعقاد اور انتظام کے لئے۔ ہم جلد ہی فیصلہ لیں گے کہ آیا منی پور حکومت کی طرف سے مقرر کردہ شرائط پر غور کیاجائے یاکسی جگہ کا انتخاب کیاجائے“۔

اس سے قبل دن میں کانگریسی وفود نے سکریٹریٹ میں چیف منسر بیرن سنگھ سے ملاقات کی تھی۔مذکورہ”بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ 6713کیلو میٹر کے بسوں اورپیدل سفر پرمشتمل ہے۔

اس یاترا کے دوران 110اضلاعوں‘ 100لوک سبھا سیٹوں اور337اسمبلی حلقہ جات کا66دنوں میں احاطہ کیاجائے گا اور 20مارچ کے روز ممبئی میں یہ اختتام پذیرہوگی۔ یاترا 15جنوری کے روز ناگالینڈمیں پہنچے گی اور وہا ں سے آگے بڑھتے ہوئے 18جنوری کے روز چا ر اضلاعوں سے گذر کرآسام پہنچے گی۔