مخالف سی اے اے احتجاج کی شدت کا شاہین باغ کے دوکانداروں کواحساس ہوا

,

   

نئی دہلی۔ دہلی کے شاہین باغ علاقے کے دوکانداروں نے ہفتہ کے روز (ساوتھ ایسٹ ضلع) ڈی سی پی آر پی مینا سے ملاقات کی اور ان پر زوردیا کہ وہ سی اے اے اور این آرسی کے

خلاف دوماہ سے زائد عرصہ قبل شروع ہوئے احتجاج کی وجہہ سے بند ان کی دوکانوں کو دوبارہ کھولنے کے لئے راہ ہموار کریں اور ضروری اقدامات اٹھائیں۔

کالندی کنج ویلفیر اسوسیشن کے نمائندوں نے کہاکہ دوکانیں بند ہونے کی وجہہ سے انہیں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ان کی زندگی کا گذر بسر مشکل میں ہے۔

تاہم مذکورہ ملاقات ناکام رہی کیونکہ دوکانداروں کے لئے کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔

مارکٹ اسوسیشن کے ایک رکن نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ”مذکورہ ڈی سی پی نے ہمیں سے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کا انتظار کررہے ہیں اور صرف عدالت عظمیٰ کے احکامات کے بعد ہی مذکورہ انتظامیہ کچھ کرسکتا ہے“۔

اپنی ناراضگی کا مزید اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”اب ہمارے پاس کچھ نہیں بچا‘ ہم اپنی زندگیوں کو ختم کرنے پر مجبور ہیں“۔

شاہین باغ میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے لوگوں اور مظاہروں پر الزام ہے کہ ان کی وجہہ سے دوکانداروں کا کروڑ ہا روپیو ں کا نقصان ہوا ہے۔

اس کے علاوہ دوکانداروں کو بینکوں سے قرضہ جات کی ادائیگی میں تاخیر کی نوٹسیں بھی موصول ہورہی ہیں۔

مارکٹ اسوسیشن کے ایک اور رکن روہت سے جب پوچھا گیا کہ احتجاج کی وجہہ سے دوکانداروں کو کوئی مسئلہ ہے تو انہوں نے ائی اے این ایس سے کہاکہ”ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

حکومت اور مظاہرین کا یہ معاملہ ہے۔ ہم صرف اتنا چاہتے ہیں ہماری دوکانیں کھولیں اور کاروبار شروع ہوجائے۔

ہزاروں کی تعداد جس میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں شاہین باغ میں پچھلے سال15ڈسمبر سے سی اے اے او راین آرسی کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔