مدھیہ پردیش کے منسٹر نے تیستا ستلواد کا پدمہ شری ایوارڈ واپس لینے کی مانگ کی

,

   

احمد آباد کی ایک عدالت نے 2002گجرات فسادات کے ضمن میں بے قصور لوگوں کو شواہد میں چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ ماخوذ کرنے کے لئے دو معاملات میں 2جولائی تک ستلواد کو پولیس تحویل میں دیدیا ہے۔


بھوپال۔ مدھیہ پردیش کے ہوم منسٹر نروتم مشرا نے منگل کے روز مانگ کی سماجی خدمات کے حوالے سے سماجی جہدکار تیستاستلواد کو پیش کئے گئے ’پدما شری ایوارڈ‘ واپس لینے کی مانگ کی‘ جنھیں حال ہی میں گجرات پولیس نے بے قصور لوگوں کو شواہد میں چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ ماخوذ کرنے کے معاملے میں گرفتار کیاہے۔

مختلف شعبہ حیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ملک کے لوگوں کو پیش کیاجانے والے سب سے اعلی ترین ایوارڈ میں سے ایک پدما شری ہے جو2007میں ستلواد کو پیش مرکز نے پیش کیاتھا۔

منگل کے روز رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے مشرا نے سابق کی کانگریس حکومت پر اقلیتوں کی آؤ بھگت کے لئے ستلواد کو ایوارڈ دینے کا الزام لگایاہے۔

مذکورہ وزیرجو ریاستی حکومت کے ترجمان بھی ہیں نے کہاکہ ”وہ ایوارڈ واپس کرنے والی گینگ کی رکن ہیں۔ سپریم کورٹ کے ریمارکس کی روشنی میں ایسے لوگوں جیسے تیستا جاوید ستلواد سے ایوارڈ واپس لیاجانا چاہئے جن کا طرز عمل قابل اعتراض ہوجاتا ہے اور جوگرفتار کئے جاتے ہیں“۔

گجرات مخالف دہشت گرد دستے نے ہفتہ کے روز ستلواد کو ممبئی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔

بعدازاں انہیں احمد آباد لایاگیا اور کرائم برانچ کے سپرد کردیاگیا۔ احمد آباد کی ایک عدالت نے 2002گجرات فسادات کے ضمن میں بے قصور لوگوں کو شواہد میں چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ ماخوذ کرنے کے لئے دو معاملات میں 2جولائی تک ستلواد کو پولیس تحویل میں دیدیا ہے۔

جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے اس وقت کے گجرات چیف منسٹر نریندر مودی اوردوسروں کو 2002گوداھر کے بعد کے فسادات کے معاملات میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی) کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو چیالنج کرنے والی درخواست کو مستردکردیاتھا۔

مودی اور دیگر کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست ستلواد اور ان کی این جی او کے علاوہ شریک درخواست گذار ذکیہ جعفری (کانگریس لیڈر احساس جعفری کی اہلیہ جس کوگجرات فسادات میں قتل کردیاگیاتھا) نے یہ درخواست دائر کی تھی۔