مرد آہن سے لاک ڈاؤن ماڈل تک

,

   

سلسلہ وار بحرانوں کے وقت میں دوسری مرتبہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنی نمایاں عدم موجودگی ظاہر کی ہے
نئی دہلی۔مذکورہ ہوم منسٹر فبروری میں نارتھ ایسٹ دہلی میں پیش ائے تصادم کے دوران اس پر قابو پاتے ہوئے کہیں پر دیکھائی نہیں دئے ہیں۔ اس حساس موقع پر بھی امیت شاہ کی عدم موجودگی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے‘ کئی آنکھیں سوال پوچھ رہی ہیں امیت شاہ کہاں ہیں؟

اور وہ بطور ہوم منسٹر اپنا رول ادا کرتے ہوئے کیوں نظر نہیں آرہے ہیں؟۔کیاوہ ٹھیک ہیں؟یاپھر دوہری احتیاط برت رہے ہیں کیونکہ وہ ضیابطیس کے مریض ہے اور انہیں انسولین کے کئی ڈوز کی ضرورت ہے؟ یا پھر انہیں ایک بازو کردیاگیاہے؟

ہفتہ کے روز وزیر دفع راجناتھ سنگھ کی زیر نگرانی منعقدہ اجلاس میں شامل کیوں نہیں ہوئے؟۔یہاں ان سوالات کا جواب دینے والے کوئی نہیں۔موجودہ بحران کے وقت میں کسی بھی قسم کے اجلاس سے شاہ کی عدم موجودگی جس کے برعکس وزیراعظم نریندرمودی کا ذاتی طور پر اس میں شامل رہا اپنے آپ میں ایک بڑا سوال ہے۔

کچھ لوگوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالا ت کا کسی نے بھی مصدقہ جواب نہیں دیاہے”مذکورہ ہوم منسٹر گھر سے اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں“ نارتھ بلاک کے نامعلوم ذرائع نے کچھ اس طرح کا جواب دیاہے۔

میڈیا نے بھی اس نامعلوم ذرائع کی شاہ کے متعلق”مصروف ترین“ تفصیلات کے حوالے سے جانکاری دی ہے کہ وہ اپنے بنگلے سے کام کررہے ہیں۔ہفتہ کی شام 6بجے اے این ائی نیوز سرویس جس کو مودی حکومت کے ہمدرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے نے شاہ کی زیرصدرات عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ سی او وی ائی ڈی19کے حالات پر عہدیداروں کے ساتھ شاہ کا ایک اجلاس منعقد ہوا ہے۔

اس وقت تک شاہ کی عدم موجودگی کا لوگوں کو بڑے پیمانے پر احساس ہوگیاتھا۔کرناٹک سے کانگریس کے ایک لیڈر شریواستو نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ”بریکنگ نیوز‘ یواین ای ایس سی او نے ابھی اس بات کا اعلان کیاہے کہ بہترین قرنطین اور سماجی دوری کا عالمی ایوارڈ ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ کو دیاجاتا ہے۔

نئے ہندوستان کے نئے مرد آہن قرنطین کے سخت قواعد پر گھر میں رہ کر اور منظر سے غائب ہوکر ایک ساتھ عمل آوری کررہے ہیں“۔معتبر طو رپر یہ نتیجہ اخذ کیاجاسکتا ہے کہ جب سے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں آیا ہے جب سے بڑی مشکل سے امیت شاہ اپنے گھر کے باہر قدم رکھے ہیں اور اپنا زیادہ تر کام وہ فون پر ہی کررہے ہیں۔

آخری مرتبہ انہیں 11اپریل کے روز چیف منسٹران کے ساتھ ویڈیو کانفرسنگ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے عقب میں کچھ فاصلے پر بیٹھا دیکھا گیاتھا۔ ماباقی قیاس آرائیاں جو لوگ اقتدار میں ہیں شاہ کی عدم موجودگی کے متعلق آگ میں تیل کاکام کرتی ہیں۔

دہلی فسادات کے دوران یہ بھی کہاجارہاتھا کہ وہ حالت پر قابو پانے کی اہلیت نہیں رکھتے ہیں یا پھر اس کی سرزنش ہوئی ہے۔ جو سراسر غلط ثابت ہوا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ وہ حکومت میں نمبر دو ہیں اور مودی کے بھروسہ مندوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔

یہ دونوں کے درمیان کی بات ہے جس کو ہرکوئی سمجھنے کا قاصر نہیں ہے“۔

سی او وی ائی ڈی 19کے خلاف جنگ میں صف اول پر شاہ کی عدم موجودگی کے متعلق پارٹی حلقوں میں کہاجارہا ہے کہ ان کی پہلے سے چل رہے صحت کے مسائل کی وجہہ سے انہیں ”زیادہ توجہہ“ کی ضروری ہے۔ پارٹی کے مختلف لوگ مختلف جواب دے رہے ہیں اور اس متعلق باتیں کررہے ہیں