مرکزکو 7ویں مرتبہ سی اے اے کا قانون بنانے کے لئے توسیع مل گئی

,

   

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایچ اے نے چھ ماہ کی ایک توسیع مانگی‘ جس پر راجیہ سبھا کی کمیٹی نے 30جون تک کا وقت دیاہے۔
نئی دہلی۔ راجیہ سبھا کی کمیٹی نے شہریت ترمیمی قانون کے قوانین کی تشکیل کے ساتویں مرتبہ چھ ماہ کی مزیددرخواست طلب کی ہے۔

وزرات داخلی امور (ایم ایچ اے) کا کہنا ہے کہ قانون کے قواعد کی تشکیل کے لئے مزید وقت درکار ہے‘ جس کے بغیر اس کا نفاذ ممکن نہیں ہے۔ لوک سبھا کمیٹی کے فیصلہ کا ابھی انتظار ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے ماتحت قانون سازی راجیہ سبھا نے31ڈسمبر2022اور لوک سبھا نے 9جنوری 2023تک کی توسیع دی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایچ اے نے چھ ماہ کی ایک توسیع مانگی‘ جس پر راجیہ سبھا کی کمیٹی نے 30جون تک کا وقت دیاہے۔

وہیں پچھلے سال نومبر میں ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاتھا کہ کویڈ19وباء کی وجہہ سے اس قانون کے نفاذ میں تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاتھا کہ سی اے اے یقینا نافذ ہوگا جو اس کے علاوہ سونچتے ہیں وہ غلط ثابت ہوں گے۔

مذکورہ ایکٹ کو پارلیمنٹ نے 11ڈسمبر2019کے روز منظوری دی تھی اگلے ہی دن صدر جمہوریہ سے بھی منظوری مل گئی تھی‘ جس کے بعد ایم ایچ اے کو اعلامیہ جاری کردیاگیاتھا۔

اس قانون کے خلاف ملک میں احتجاجی مظاہروں کے دوران 83لوگوں کی موت او رمتعدد لوگ زخمی ہوئے تھے۔

اہم بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت اس قانون کے ذریعہ 31ڈسمبر2014سے قبل ہندوستان میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت فراہم کررہی ہے۔

اس کو منظوری بنگلہ دیش‘ پاکستان او رافغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم تارکین وطن کمیونٹیوں بشمول ہندو‘ سکھ‘ بدھسٹ‘ جین‘ پارسیوں اورعیسائیوں دی گئی ہے۔