مسلم رکن اسمبلی کے دورے کے بعد یوپی کی مندرکی ”گنگا جل سے صفائی“۔

,

   

دومریاگنج رکن اسمبلی سعیدہ خاتون نے اتوار کے روز ”شت چندی مہایاگیا“ میں شرکت کے لئے مقامی لوگوں کی دعوت پر سمئے ماتا مندر گئی تھیں۔
سدھارتھ نگر۔اترپردیش کے ضلع سدھارتھ نگر کے ایک مندر کو سماج وادی پارٹی کی ایک مسلم رکن اسمبلی کے دورے کے بعد ”گنگا جل سے صاف کیاگیا“ ہے۔

دومریاگنج رکن اسمبلی سعیدہ خاتون نے اتوار کے روز ”شت چندی مہایاگیا“ میں شرکت کے لئے مقامی لوگوں کی دعوت پر سمئے ماتا مندر گئی تھیں۔ان کے جانے کے بعد کچھ لوگ جو رکن اسمبلی کے دورے کے خلاف تھے‘ منترو ں کے ساتھ ”گنگا جل“ سے اس مقام کی صفائی کی ہے۔

مندرجہاں پر واقعہ ہے اس بدھانی چافا نگر پنچایت کے سربراہ دھرمراج ورماکی نگرانی میں یہ صفائی انجام پائی۔انہوں نے کہاکہ کچھ ”غیرمتعلقہ“ لوگوں نے رکن اسمبلی کو مدعو کیاتھا۔

انہوں نے کہا”کیونکہ سعیدہ خاتون ایک مسلمان ہیں اور وہ گائے کاگوشت کھاتی ہیں‘ ان کا دورہ نے اس مقدس جگہ کو گندہ کردیاہے۔اس صفائی کے بعد یہ جگہ پوری طرح پاک اور پوجا کے قابل ہوگئی ہے۔

اس طرح کے اقدامات کوبرداشت نہیں کیاجائے گا“۔سعیدہ خاتون نے لکھنو سے پی ٹی ائی کو بتایاکہ وہ ایک عوامی نمائندہ ہیں اور وہ تمام مذاہب او رطبقات کے مذہبی مقامات کوجائیں گے اور اس طرح کی حرکتیں انہیں روک نہیں سکتی ہیں۔

سعیدہ خاتون جو اس علاقے میں کئی منادر کی تزین نو کے لئے پہچانی جاتی ہیں نے کہاکہ ”اس علاقے کے کئی برہمن اورسنت مجھ سے جوڑے ہوئے ہیں اور دس دن قبل ’سمئے ماتا مندر‘کو انہوں نے مجھے مدعو کیاتھا۔

تمام مذاہب کامیں احترا م کرتی ہوں‘ میں ایک رکن اسمبلی اس علاقے کے تمام لوگوں کے لئے ہوں اور جہاں بھی مجھے مدعو کیاجائے گا میں وہاں پر جاؤں گی“۔

انہوں نے کہاکہ ورماایک منتخب رکن ہے اور اس کی وابستگی بی جے پی اورہندو یوا واہانی سے ہے جو یوپی چیف منسٹر ادتیہ ناتھ کی شروع کردہ ایک دائیں بازو کی تنظیم ہے۔

مندر کے پجاری سری کرشنا دت شکلا نے کہاکہ رکن اسمبلی کو”مہایگایا“ کے لئے مدعو کیاگیاتھا اوروہ شام میں یہاں پر ائیں تھیں۔

شکلا کے مطابق رکن اسمبلی کچھ وقت کے لئے وہاں پر رکیں اور سماج میں ہم آہنگی کے متعلق بات کیں۔

ضلع سدھارتھ نگر میں راپتی ندی کے کنارے پر یہ مندر ہے۔ پڑوسی ملک نیپال کے علاوہ قریب کے اضلاعوں سے اس مندر کو لوگ آتے ہیں۔