مشرقی وسطی میں جنگ میں شدت کے پیش نظر امریکہ نے اپنی فوج کو اسرائیل کے قریب کردیا

,

   

خلیج میں جانے کے لئے تقریباً2000دستوں کو چوکس کردیاگیاہے۔
واشنگٹن۔اسرائیل او رحماس کی جنگ میں امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کی امریکہ توقع کررہا ہے اور ڈیفنس سکریٹری لائیڈ اوسٹن نے حملہ کرنے والے گروپ(دوطیارہ بردار بحری جہازاورتیسرا جانے کے لئے تیار) کو علاقے کے خلیج فارس میں دوبارہ تعینات کرنے اوراضافی فضائی دفاعی نظام بھیجنے کا حکم دیاہے۔

یو ایس ایس گریلاڈ فورڈ اور یو ایس ایس ایسین ہوار طیارہ بردار جنگی جہازاسرائیلی پانی کی قریب ائے ہیں وہیں خلیج میں جانے کے لئے تقریباً2000دستوں کو چوکس کردیاگیاہے۔ میڈ یارپورٹس کا کہنا ہے کہ تیسرا طیارہ بردار باتان کو بھی ضرورت پڑنے پر آگے بڑھنے کے لئے تیار رکھا گیاہے۔

یو ایس اے ٹوڈے کی خبر کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کو توقع ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ پھیلے گی‘ اور امریکی اہلکاروں کونشانہ بنایاجاسکتا ہے‘کابینہ کے دوارکان نے علاقہ میں امریکی فوج کی بڑھتی موجودگی پر متنبہ کیا ہے۔

امریکی شہریوں کے تحفظ کے بارے میں سنگین خدشات اس وقت پیدا ہوئے جب وزیردفاع لائیڈ اسٹین نے اعلان کیاکہ امریکہ خلیج فارس میں ایک اسٹرائیک گروپ کو دوبارہ تعینات کرے گا اور خطہ میں اضافہ دفاعی نظام بھیجے گا۔

رپورٹس میں کہاگیاہے کہ اسٹین نے مشرقی وسطی کے لئے پہلے ہی 2000دستوں کو روانہ کرنے کا حکم دیا ہے کیو نکہ حماس کے 7اکٹوبر کے حملے میں سرحد میں داخل ہوکر اسرائیلی شہریوں کا قتل کیاہے۔

بائیڈن نے ایران‘ حزب اللہ اوردیگر اسرائیل دشمنوں کو خبردار کیاتھا کہ ’کچھ بھی ہوسکتا‘ہے۔

مگر سکریٹری برائے اسٹیٹ انٹونی بالنکن اور اسٹین نے کہاکہ شائد ایسا نہیں ہوا ہے۔مصر سے غزہ کے لئے مسلسل امداد کی ر وانگی کے الزام کا بھی امریکہ کو سامنا ہے۔

غزہ میں پچھلے دودنوں میں قافلے داخل ہوئے ہیں‘لیکن بین الاقوامی امدادی ٹیموں کاکہنا ہے کہ علاقے میں پھیلنے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لئے اس امداد روانی میں کافی اضافہ کرنا ضروری ہے۔