مطالبات کی تکمیل کیلئے کسانوں کی تحریک جاری

   

پنجاب میںپٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر
چندی گڑھ: پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور چہارشنبہ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر پٹریوں پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر قومی شاہراہ کو جام کر رکھا ہے۔کسانوں نے دہلی۔جالندھر۔جموں ریل روٹ بلاک کرنے کی وجہ سے کئی ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل پڑا ہے۔ ان میں دہلی سے پنجاب اور جموں جانے والی شتابدی، وندے بھارت اور راجدھانی ایکسپریس سمیت کئی دیگر ایکسپریس اور مسافر ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں۔ کچھ ٹرینوں کے روٹس کا رخ موڑ دیا گیا ہے جبکہ کچھ ٹرینوں کو بھی منسوخ کرنا پڑا ہے۔ کسانوں کے اس احتجاج سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرناہے۔شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ناراض کسانوں کی طرف سے دہلی،جالندھر۔جموں ریلوے روٹ بند کرنے کی وجہ سے اس کا سب سے زیادہ اثر امبالہ ریلوے اسٹیشن پر پڑا ۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ریلوے نے 11 ٹرینیں منسوخ کر دیں ۔ 19 ٹرینوں کے روٹس تبدیل کیے گئے ہیں۔