مظفر نگر میں سسر نے کی عورت کی عصمت ریزی‘ شوہر نے اسے چھوڑا

,

   

سسر نے ان الزامات کی تردید کی اور الزام لگایاکہ وہ پیسے نکالنے کے لئے ان پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
مظفر نگر۔پولیس نے جمعرات کے روز کہاکہ ایک26سالہ عورت کو اس کے شوہر نے اس وقت چھوڑدیاجب سسر کے ہاتھوں وہ اپنے گاؤں میں مبینہ عصمت ریزی کاشکار ہوئی ہے۔

پولیس میں 7ستمبر کوکی گئی اپنی شکایت میں مذکورہ عورت جس کی پچھلے سال شادی ہوئی تھی نے الزام لگایاکہ اگست کے روز جب اس کا شوہر گھر پر نہیں تھا تو اس کے سسر نے اس کی مبینہ عصمت ریزی کی ہے۔

اس نے الزام لگایاکہ ملزم نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی اور اس کو دھمکایابھی ہے۔عورت نے الزام لگایا کہ جب اس نے یہ واقعہ اپنے شوہر کو سنایاتو اس نے اس کے ساتھ رہنے سے انکار کرکے اس کوگھر سے نکال دیا۔

مذکورہ عورت اب اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بتایاجارہا ہے کہ مذکورہ عورت سات ماہ کی حاملہ ہے مگر شکایت میں اس بات کا ذکر نہیں کیاگیاہے۔

ایس ایچ او رویندر یادو نے کہاکہ پولیس نے متعدد دفعات کے تحت سسر اور شوہر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاہے اور متاثرہ کی شکایت کے اساس پر ایک تحقیقات بھی شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی آر پی سی 164کے تحت ایک مجسٹریٹ کے روبرو عورت کا بیان قلمبند کیاگیاہے۔

سسر نے ان الزامات کی تردید کی اور الزام لگایاکہ وہ پیسے نکالنے کے لئے ان پر دباؤ ڈال رہی ہے۔

اسی طرح کا ایک واقعہ 2005جون میں منظرعام پر آیاتھا جب پانچ بچوں کی ایک 28سالہ ماں نے عصمت ریزی کے لئے اپنے سسر کو مورد الزام ٹہرایاتھااور ایک مقامی کمیونٹی پنچایت نے اس عورت کو اپنے شوہر کے ساتھ رہنے سے روک کر اپنے شوہر کے ساتھ بیٹے کی طرح سلوک کرنے کا استفسار کیاتھا۔