ممبئی۔ اے ائی ایم ائی ایم کی فبروری25-26کو پہلا قومی کونشن

,

   

پارٹی رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ”پارٹی کے تمام اراکین پارلیمنٹ‘ اراکین اسمبلی‘ریاست‘ ضلع‘ شہری صدور دو روزہ اجلاس میں شامل رہیں گے۔د وسرے دن کے اجلاس میں میونسپل کارپوریشنوں‘ زیڈ پی از کے منتخب ممبرس شرکت کریں گے“۔


کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) نے جمعرات کے روز اعلان کیاکہ ممبئی میں پارٹی کا پہلاقومی کنونشن 25-26فبروری کومنعقد ہوگا۔

پارٹی رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ”پارٹی کے تمام اراکین پارلیمنٹ‘ اراکین اسمبلی‘ریاست‘ ضلع‘ شہری صدور دو روزہ اجلاس میں شامل رہیں گے۔د وسرے دن کے اجلاس میں میونسپل کارپوریشنوں‘ زیڈ پی از کے منتخب ممبرس شرکت کریں گے“۔

حیدرآباد میں
تلنگانہ میں پارٹی کے پاس موجود سات اسمبلی حلقوں پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کوشاں ہے۔ ماضی کے ریکارڈس او ررائے دہی کو اگر دیکھیں تو پارٹی پرانے شہر حیدرآباد کے مسلم اکثریتی والے حلقوں میں ناقابل تسخیر دیکھائی دیتی ہے۔

پارٹی کے رحجان میں تقویت لانے کے لئے جنوری کے آخری ہفتہ میں پارٹی صدر اسدالدین اویسی ’جلسہ حالات حاضرہ‘ سے خطاب کرنے والے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد رہیں اور سیاسی پلیٹ فارم کی حفاظت کریں تاکہ مقننہ میں اے ائی ایم ائی ایم عوام کے لئے لڑ سکے او را ن کے مسائل کو حل کراسکے۔

اویسی کو اس بات کا پورا یقین ہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی اقتدار حاصل نہیں کرسکتی ہے۔ایسے ہی ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا ہے کہ ”پسماندہ اور دلت کمیونٹی کے ہمارے ہندو بھائی تلنگانہ میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری چاہتے ہیں“۔

چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے حیدرآبادکی سیاست میں اے ائی ایم ائی ایم کا ایسا غلبہ رہا ہے کہ ریاست میں سیاسی لہروں اور حکومت کی تبدیلیوں پر وہ اثر انداز ہوتی رہی ہے۔

لوک سبھا حیدرآباد اور شہر کے سات اسمبلی حلقوں میں اپنی مضبوط گرافت برقرار رکھتے ہوئے 2014اور2019کے انتخابات میں اے ائی ایم ائی ایم نے (ٹی آر ایس) جو اب بی آر ایس بن گئی ہے کی حمایت کی ہے۔

یہ دوستی اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی سکیولر شبہہ نے ریاست کی 4کروڑ آبادی میں 12فیصد آبادی کا تناسب رکھنے والے مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے میں ٹی آر ایس کی مدد کی ہے۔

اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کئی مرتبہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ہے کہ کے سی آر جمہوری انداز میں مسلمانوں کے ائینی حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

وہیں پچھلے اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس اور اے ائی ایم ائی ایم کے درمیان میں اسمبلی اورگریٹر حیدرآباد بلدی انتخابات میں برسراقتدارجماعت ٹی آر ایس کے اے ائی ایم ائی ایم ائی کے ساتھ غیرمعلنہ اتحاد پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے سوال پوچھنے پر مجلس کو ”اپنی دوست جماعت“ قراربھی دیاتھا۔