ممبئی میں عالیشان کار کی تسکری کرنے والے راکٹ کا ڈی آر ائی نے کیاپردہ فاش‘ ؎3گرفتار

,

   

ڈی آر ائی نے اس بات کی جانکاری ملنے کے بعد کہ کچھ افراد کا ایک گروپ عالیشان گاڑیوں کی ہندوستان میں تسکری کرنے میں ملوث ہے’اپریشن مونٹی کارلو‘ کا آغاز کیایہ کاریں کسٹم ڈیوٹی کی بھاری رقم سے بچنے کے لئے سفارت کاروں کے نام پر اسمگل کی جارہی تھی جس کو بعد میں خانگی افراد کے نام اس کو منتقل کیاجارہاتھا


ممبئی۔ مذکورہ ڈائرکٹوریٹ ریونیو انٹلیجنس نے گروگرام میں ایک عالیشان کارکی تسکری کے راکٹ کا پردہ فاش کیاکہ جو ہندوستان میں 20گاڑیوں کی تسکری کے ذریعہ 25کروڑ سے زائد ڈیوٹی کی چوری کی ہے جو سفارت کاروں کے نام پر لائی جارہی تھی جس کو بعد میں خانگی افراد کے نام پر منتقل کردی جاتی ہے۔

پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ ڈائرکٹوریٹ برائے ریونیو انٹلیجنس نے عالیشان کار کی ڈیلرشپ کے سی ای او کے بشمول تین لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔

پریس ریلیز کے مطابق ڈی آر ائی نے اس بات کی جانکاری ملنے کے بعد کہ کچھ افراد کا ایک گروپ عالیشان گاڑیوں کی ہندوستان میں تسکری کرنے میں ملوث ہے’اپریشن مونٹی کارلو‘ کا آغاز کیایہ کاریں کسٹم ڈیوٹی کی بھاری رقم سے بچنے کے لئے سفارت کاروں کے نام پر اسمگل کی جارہی تھی جس کو بعد میں خانگی افراد کے نام اس کو منتقل کیاجارہاتھا۔

یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے ہندوستان میں سفارتی مشنوں اور ان کے فیملی ممبرس کے بعض چیزوں کی درامد پر کسٹم ڈیوٹی کو مستثنیٰ قراردیاہے (اعلامیہ نمبر03/57بتاریخ08.01.1957) ہے۔

ایک افریقی شہری دہلی نژاد سفیر کے نام پر اس طرح کی ایک عالیشان کار کی برآمد کے متعلق خصوصی جانکاری ملنے کے بعد ڈی آر ائی عہدیداروں نے بندرگاہ پر گاڑیوں کی آمد کے بعد اس کی خفیہ طریقے سے نگر انی کی تھی۔

اس کے بعد مذکورہ گاڑی کو ٹرانسپورٹ گاڑی میں سوار کرکے اندھیرے کے ایک شوروم میں لے جایاگیا‘ اور اس کو نمائش کے لئے رکھا گیا۔ ڈی آر ائی عہدیداروں نے اس گاڑی کا تعقب کیااور خفیہ طریقے سے اس کی حمل ونقل پر نظر رکھی۔

اسی ساتھ ملک بھر کے ساتھ شہریوں میں کل ہند منصوبے کے تحت اس راکٹ میں ملوث کلیدی افراد کے مقامات کی تلاشی بھی شروع کردی گئی تھی۔ کسٹم ایکٹ1962کے قوانین کے تحت جملہ چھ کاریں ضبط کی گئیں۔

مزید کاروں کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور ان کا تلاش کا کام کیاجارہا ہے۔ ماضی میں کسٹم جرائم میں ملوث ایک دبئی نژاد فرد کی ڈی آر ائی جانچ کررہی ہے جو اس ریاکٹ کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

وہ یواے‘ جاپان او رمتحدہ عرب امارات سفیروں کے نام پر عالیشان کاروں کی ہندوستان برآمد کرنے کا انتظام کررہا ہے۔

ان گاڑیوں کے حقیقی خریدار کی شناخت اس طرح کی عالیشان گاڑیوں کا کاروبار کرنے والی ایک مشہور چین کے سی ای او کی حیثیت سے ہوئی ہے‘ یہ گاڑیاں راست طور پر خریدار کے شہر یا پھر عالیشان کاروں کے ڈیلرس کے پاس بھیجی جاتی تھیں۔