ممبرا بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کی کہانی”دی کیرالا اسٹوری‘‘ کی طرح جھوٹی ہے۔ مہاکانگریس

,

   

اس اور دیگر مبینہ ”ایپ اسکام کے ذریعہ تبدیلی مذہب“ کے بعد‘ غازی آباد کے کاوی نگر پولیس اسٹیشن نے 30مئی کو خان کے خلاف ایک ایف ائی آردر ج کی تھی۔


ممبئی۔ مہارشٹرا کانگریس نے ”دی کیرالا اسٹوری“ فلم کے تضاد کی طرح بوگس قراردیتے ہوئے مبینہ 400لوگوں کے’ان لائن ایپ کے ذریعہ تبدیلی مذہب‘ کے متعلق دعوؤں کو جھوٹا قراردیاہے۔

پارٹی کے ریاستی کارگذار صدر ایم عارف نسیم خان نے کہاکہ بعض ٹیلی فون پر ہونے والے با ت چیت کے بعد غازی آبادسے یوپی پولیس تھانے پہنچے اور ایک مقامی نوجوان کو گرفتار کیا تاکہ مبینہ مذہبی تبدیلی برائے اسلام کے مسئلے کو عام کیاجاسکے۔ خان نے کہاکہ ”ان کے جنگلی دعوؤں کے مطابق 400لوگوں کی مبینہ تبدیلی مذہب کی فہرست کو شائع کرنے کا حکومت کو ہم چیالنج کرتے ہیں“۔

انہوں نے اشارہ دیاکہ جس طرح متنازعہ فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ سے بھی 30,000عورتوں کی تبدیلی مذہب اور ائی ایس میں شمولیت کے بے بنیاد دعوے کئے گئے تھے اور کس طرح فلم کوحال ہی میں اختتام پذیرہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر دیکھایاگیاتھا۔

خان نے کہاکہ ”وزیراعظم نریندر مودی نے خود اس فلم کو فروغ دیاتھا۔ تاہم جب معاملہ عدالتوں میں پہنچا تو فلم میکرس نے خود واضح کردیا کہ یہ ایک خیال پر کام کیاگیاتھا۔ کرناٹک کی عوام نے بھی اس کو مسترد کردیاتھا۔

مذکورہ ممبر ا اسٹوی برائے 400مبینہ تبدیلی مذاہب بھی اسی طر ح فرضی ہے“۔ایک گیمس ایپ کے ذریعہ مبینہ مذہبی تبدیلی کے معاملے میں شہنواز خان عرف باڈو کلیدی ملزم کو ٹرازٹ ریمانڈ میں تھانے کی ایک عدالت نے دیدیا ہے اور حکم دیاہے کہ تین دنوں کے اندر غازی آباد کی عدالت میں اس کوپیش کریں۔

علی باغ(رائے گڑ ضلع) کے ایک ریسورٹ سے ممبرا پولیس نے 23سالہ (تھانے) دیوریپاڈا کے ساکن خان کو گرفتار کیا اور پچھلے دنو ں سے تھانے میں قیام کی ہوئی غازی آباد پولیس کی 4رکنی ٹیم کے حوالہ کیاہے۔

اترپردیش میں مبینہ مذہبی تبدیلی کا ریاکٹ منظرعام پر آنے کے بعد متعدد دنوں سے فرار خان بتایاجارہا ہے کہ ’فورٹ نائٹ‘ گیمنگ ایپ کے ذریعہ بعض بچوں سے رابطے میں تھا جس کونشانہ بنایاگیاتھا۔

اس اور دیگر مبینہ ”ایپ اسکام کے ذریعہ تبدیلی مذہب“ کے بعد‘ غازی آباد کے کاوی نگر پولیس اسٹیشن نے 30مئی کو خان کے خلاف ایک ایف ائی آردر ج کی تھی۔