منی پور۔ امپال میں ہجوم نے ایک گودام جلادیا‘ سکیورٹی جوانوں کے ساتھ جھڑپیں

,

   

اہلکار نے کہاکہ ”اس سے سکیورٹی جوانو ں کی حمل ونقل تعطل کاشکار ہوتی ہے اور شرپسندوں کو موقع فراہم کرتی ہے وہ لوگوں او راملاک پر حملہ کریں“۔
امپال۔ ایک ہجوم نے جمعہ کی شام امپال پیالس گروانڈ کے قریب میں ایک گودام کو آگ لگادی اور جب سکیورٹی جوانوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تب منی پور ریاپڈ ایکشن فورس(آر اے ایف) کے جوانوں کے ساتھ ان کی مدبھیڑ ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آر اے ایف جوانوں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے اس وقت آنسو گیس شل برسائے جب وہ قریب کی خانگی املات کو جلانے کی کوشش کررہاتھا۔ فائیر عملہ اور آر اے ایف کے جوان فوری موقع پر پہنچے اور گودام کی آگ پر قابو پالیا اور متصل مکانات تک آگ کے شعلوں کو پھیلنے سے روک دیا۔

ناگالینڈ سے گذرنے والے امپال دیم پور قومی شاہراہ کے علاوہ دیگر شاہراؤں پر رکاوٹوں کے سبب منی پور کے متعدد اضلاعوں میں ضروری سامان‘ ضروری ادوایات‘ کھانے کے اجناس‘ ٹرانسپورٹ فیول‘ بچوں کی غدائیں اور اہلکاروں کے بشمول سکیورٹی فورسس کی منتقلی پر بری اثر پڑا ہے۔

دیگر کمیونٹی کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے مختلف تنظیمیں جس میں نوجوانوں اور خواتین کی ادارے شامل ہیں نے شاہراؤں اور اس سے متصل سڑکوں پراحتجاجاً روکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ دیگر 4000ٹرکس جو ضروری سامان پر مشتمل ہیں منی کے مختلف اضلاعوں میں پچھلے ایک ہفتہ میں امپال جیری بام (جنوبی آسام کے راستے) سے پہنچی ہیں جو واحد کھلا ہوا راستہ ہے۔

وادی او رپہاڑی اضلاعوں میں بڑے پیمانے پر سڑکوں پر روک سکیورٹی فورسیس کے لئے ان علاقوں میں پہنچنے کے لئے ایک نیا چیالنج بن گیا ہے جو تشدد کی زد میں ہیں یاپھر کسی واقعہ کے بعد انہیں وہاں فوری پہنچانا ہے۔

ایک سکیورٹی اہلکار نے کہاکہ پلوں پر روک اور نقصان کی وجہہ سے سکیورٹی فورسیس کو اپنی پیٹھ پر بھاری بھرکم بوجھ لاد کر پیدل چلنا پڑرہا ہے۔ اہلکار نے کہاکہ ”اس سے سکیورٹی جوانو ں کی حمل ونقل تعطل کاشکار ہوتی ہے اور شرپسندوں کو موقع فراہم کرتی ہے وہ لوگوں او راملاک پر حملہ کریں“۔