منی پور قبائیلی تنظیم نے وزیراعظم مودی سے اسکالرس کے خلاف مقامات سے دستبرداری کے لئے مداخلت کی درخواست کی

,

   

اس کا دعوی ہے کہ کوکی اسکالرس کے خلاف قانونی کاروائی کی شروعات ہندوستان میں تاریک تعلیمی آزادی کا واضح عکاس ہے۔


امپال۔کوکی ماہرین تعلیمات اور اسکالرس کے خلاف ایف ائی آر کے اندر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منی پور میں ایک سرکردہ قبائیلی تنظیم نے قبائیلی دانشواروں کے خلاف درج مقدمات سے دستبرداری کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی مداخلت کی درخواست کی ہے۔

وزیراعظم کو پیش کی گئی ایک یادواشت میں مذکورہ کوکی انپی منی پور(کے ائی ایم)نے الزام لگایاہے کہ متعدد کمیونٹی کے اسکالرس‘ مصنفین اورقائدین مسلسل ایذارسانی او ردھمکیوں کی زد میں ہیں۔

مذکورہ یادواشت میں کہاگیاہے کہ ”ریسرچ کے کاموں‘ تعلیمی مصروفیت اور اظہار خیال کی آزادی مشق کا جواب ایف ائی آر سے دیاجاتا ہے۔

حال ہی میں منی پور پولیس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو) کے دو کوکی اسٹنٹ پروفیسراور انگلو کوکی جنگ1917-19کے مصنف اور ایڈیٹر ایک ریٹائرڈ کرنل پر ایف ائی آر درج کیاہے“۔

اس کا دعوی ہے کہ کوکی اسکالرس کے خلاف قانونی کاروائی کی شروعات ہندوستان میں تاریک تعلیمی آزادی کا واضح عکاس ہے۔اس میں کہاگیاہے کہ ”ہمارے اسکالرس کے خلاف الزامات سیاسی طور پرمحرک ہیں اورکوکی تاریخ کو مٹانے کی کوشش ہے۔

اسکے علاوہ دیگر کوکی رہنماؤں‘ سماجی کارکنوں‘ طلباء تنظیموں اور اسکالرزجو مختلف پلیٹ فارمس پرکوکیوں کے لکھتے اور بولتے ہیں ان کی اور کوکیوں کی آوازکو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس طرح کے معاملات کوکیوں کومحکوم رکھنے کی ایک اور چال کے مترادف ہے۔ جوچیزیں خالصتاًعلمی ہوں ان کاجواب اسی اندازمیں دیاجانا چاہئے اور آزادی جو جمہوری معاشرے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس کی حفاظت کی جانی چاہئے“۔