منی پور میں امن کے لئے جنتر منتر پر سینکڑوں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

,

   

مظاہرین میں سے ایک نے کہاکہ ”مزیدبرآں‘ اسکولی بچوں کی نقل مکانی نے بھی صورتحال کو مزید خراب کردیاہے“۔۔
نئی دہلی۔ تشدد زدہ منی پور میں امن کی بحالی کی مانگ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر 40تنظیموں کے ایک مشترکہ پلیٹ فارم نے احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔

ان سیول سوسائٹی گروپس کے اسپیکرس میں سے ہر ایک نے 3مئی سے شروع ہونے والے نسلی تشدد میں اب تک مارے جانے والے 120لوگوں‘ 400زخمیوں اور 50,650بے گھر ہونے والے مرد‘ خواتین اوربچوں کو خراج پیش کیا۔

ان گروپس ریاست حصوں میں سینکڑوں گرجا گھروں کو نظر آتش کرنے پربھی ناراضگی کا اظہار کیا۔

ان گروپس نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ ”یہاں پر ہماری ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی دھجیاں آڑائی جارہی ہیں جہاں مصلح ہجوم کی حکمرانی چل رہی ہے۔

کئی دہائیوں سے منی پور کی عوام نے جو جائیدادیں تعمیر کی ہیں اور انہیں فروغ دیا ہے محض چند گھنٹوں میں انہیں جلاکر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیاگیا ہے۔

تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ مقامی حکام صورتحال کو کم کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں‘ اور متاثرین بدستوربے گھر ہورہے ہیں۔ ریاستی حکومت منی پورکے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کے اپنے فرض میں بری طرح ناکام ہورہی ہے“۔

فی الحال 1000سے زائد افراد جس میں خواتین او ر بچے شامل ہیں‘ علاقے کی پڑوسی ریاستوں آسام اورمیزورم کے راحت کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

اس بات پر زوردینا ضروری ہے کہ امدادی سہولیات میں پناہ کے متلاشی افرادانتہائی مشکل حالات کا سامنا کررہے ہیں‘ ان کے پاس خوراک‘ لباس‘ اور صاف پانی جیسی ضروری اشیاء کی کمی ہے۔

مظاہرین میں سے ایک نے کہاکہ ”مزیدبرآں‘ اسکولی بچوں کی نقل مکانی نے بھی صورتحال کو مزید خراب کردیاہے“۔