مودی حکومت پر مسلم اداروں کی امیج خراب کرنے کی کوشش کا الزام

   

طلاق ثلاثہ بل کی مخالفت ، مسلم پرسنل لا بورڈ شعبہ خواتین کے ارکان کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔یکم جنوری(سیاست نیوز) کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ خواتین کی چیف آرگنائزر محترمہ اسما زہرہ نے نریندر مودی کی زیرقیادت مرکز کی بی جے پی حکومت پر تین طلاق بل کے ذریعہ مسلم مردوں کی امیج کو خراب کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے بیک وقت تین طلاق کی ادائی کو جب غیر جمہوری اور قانو ن کی خلاف ورزی قرار دیئے جانے کے بعد پہلے تو مرکز حکومت کو اس ضمن میں آرڈیننس لانے کی ضرورت نہیں تھی اور پھر جب آرڈیننس کا وقت ختم ہورہا ہے تو عجلت میں بل کی پیشکش کے ذریعہ ملک کو درپیش اصل مسائل سے توجہہ ہٹانے کے لئے ہماری شریعت میںمداخلت کی کوششیں کی جارہی ہیں۔آج یہاں میڈیاپلس میںمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ خواتین کی چیف آرگنائز ر محترمہ اسما زہرہ نے کہاکہ تین طلاق کے مسئلہ پر حکومت کی مداخلت کے خلاف جئے پور میںچھ لاکھ اور مالیگاؤں میںدولاکھ سے زائد مسلم خواتین اکٹھاہوئیں اور تین طلاق بل کی شدت کے ساتھ مخالفت کی مگر حکومت چند ایک مسلم خواتین کو سامنے رکھ کر شریعت میںمداخلت کی بار بار کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا کاکوئی بھی قانون شریعت میںمداخلت نہیں کرسکتے اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کا شعبہ خواتین اس بل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس کو مسترد کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ متنازعہ تین طلاق بل کے دفعہ (7)کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ محض بیوی کی شکایت پر شوہر کو جیل ، فوجداری قانون کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد مجسٹریٹ مطلقہ اور اس کے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے رقم کا تعین مجسٹریٹ کی جانب سے کیاجائے گا۔ محترمہ اسمازہرہ نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اگر شوہر جیل میںہوگاتو وہ دیکھ بھال کی رقم کس طرح ادا کرسکے گا اس کے متعلق حکومت نے سونچا نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ بل کی ترتیب کے وقت جانکاروں کی رائے بھی حاصل کرنا ضروری نہیںسمجھا گیا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس ضمن میںحکومت نے مسلم سماج کے کسی ذمہ دار سے بھی ربط نہیںکیاہے۔انہوں نے لوک سبھا میں منظور تین طلاق بل کو مسلمانان ہند کے خلاف ایک سازش قراردیتے ہوئے بی جے پی کی پولرائزیشن سیاست کا حصہ قراردیا اور ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین راجیہ سبھا سے اپیل کی ہے کہ وہ 2جنوری کے روز ایوان راجیہ سبھا میںبل کو ناکام بنانے کے لئے سرگرم رول ادا کریں۔اپوزیشن جماعتوں کے اراکین راجیہ سبھا سے انہوں نے اس بات کا بھی مطالبہ بھی کیا کہ بل میںترمیم کے سلیکٹ کمیٹی کو روانہ کرنے کی سفارش کریں اور ترمیم تک بل کو ایوان میںمنظور ہونے نہ دیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ مختلف مکاتب فکر کا متحدہ مرکز ہے اورہمارا یہ اعلان ہے کہ ہم بل کی شدت کے ساتھ مخالفت کرتے ہیں اور مذکورہ بل کو پوری طرح مسترد کرتے ہیں۔ محترمہ جمیل النساء‘ ڈاکٹر تسنیم احمد‘ محترمہ تہنیت اطہر‘ محترمہ رقیہ فرزانہ ‘ محترمہ اسما ندیم کے علاوہ دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ خواتین او رلڑکیاں تین طلاق بل کے خلاف نعروں پر مشتمل پلے کارڈس ہاتھوں میںتھامے ہوئے مذکورہ بل کی مخالفت کررہی تھیں۔