مودی حکومت گلوان وادی کے تذکرے سے گریزاں کیوں؟

,

   

چین کیساتھ بات چیت میں سرحد پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے اصرار کیوں نہیں کیا گیا،چینی وزارت کے بیان میں گلوان کا تذکرہ موجود : راہول

نئی دہلی: ہندوستان اور چین کی طرف سے سرحد پر کشیدگی میں کمی کی شروعات کے ایک روز بعد کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے منگل کو حکومت سے استفسار کیا کہ نئی دہلی نے جوں کا توں موقف برقرار رکھنے پر اصرار کیوں نہیں کیا اور کیا وجہ ہے کہ دونوں طرف کی قیادت کے درمیان بات کے بارے میں جاری کردہ حکومتی بیان میں وادی گلوان کی علاقائی سالمیت کا تذکرہ نہیں ہے۔ راہول نے ٹوئیٹر پر کہا کہ قومی مفاد ہر چیز پر مقدم ہے۔ حکومت ہند کا فرض ہے کہ اس کی حفاظت کرے۔ پھر کیوں جوں کا توں موقف کیلئے اصرار نہیں ہوا ؟ کیوں چین کو ہمارے علاقہ میں 20 غیر مسلح جوانوں کے قتل کو حق بجانب قرار دینے کا موقع دیا گیا ؟ گلوان وادی پر ہمارے اقتدار اعلیٰ کا کچھ تذکرہ کیوں نہیں ہورہا ہے ؟ راہول نے چینی وزیر خارجہ وانگ ییی اور ہندوستانی قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوال کے درمیان بات چیت کے بعد دونوں وزرائے خارجہ کے پیش کردہ بیانات سے قارئین کو واقف کرایا۔ راہول نے اجاگر کیا کہ کس طرح چین کی وزارت نے اپنے بیان میں گلوان وادی کا تذکرہ کیا ہے لیکن ہندوستانی وزارت نے اس سے گریز کیا۔ چینی وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ سرحد کے مغربی سیکٹر میں گلوان وادی میں جو کچھ حالیہ واقعہ پیش آیا ،

اس کے بارے میں صحیح اور غلط بالکلیہ واضح ہے۔ چین اپنی علاقائی سالمیت کی ٹھوس طور پر حفاظت جاری رکھے گا اور ساتھ ہی سرحدی علاقوں میں امن اور بھائی چارہ کے لئے بھی کام کرے گا۔ ڈوال اور چینی وزیر نے فوجی دستوں کی عاجلانہ واپسی پر اتفاق کیا اور کہا کہ جلد از جلد مکمل تخلیہ سرحدی علاقوں میں امن کی مکمل بحالی کیلئے ضروری ہے۔ نیز دونوں فریق اختلافات کو تنازعات بننے نہ دیں۔ ڈوال اور وانگ دونوں اپنے ملکوں کی طرف سے سرحدی مسئلہ پر بات چیت کے لئے خصوصی نمائندے ہیں، انہوں نے اتوار کو ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی جس کے دوران دونوں نے مغربی سیکٹر میں پیش آئے حالیہ واقعات پر کھل کر ٹھوس تبادلہ خیال کیا۔ نمایاں تبدیلی یہ ہے کہ چینی دستوں نے پیر کو اپنے خیمے نکالنا شروع کردیا اور گلوان وادی سے روانہ ہونے لگے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں 15 جون کو دونوں طرف کے فوجی دستوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں پیش آئیں جس کے نتیجہ میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے۔
معاشی بدانتظامی کروڑوں خاندان تباہ کریگی
اس دوران کانگریس لیڈر نے بی جے پی حکومت کو معیشت سے نمٹنے کے معاملہ میں بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس کی معاشی بد انتظامی کروڑہا خاندانوں کو تباہ کردے گی۔ راہول نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ موجودہ حکومت کی حرکتوں کو خاموشی سے برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر معاشی بگاڑ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا اور اس کی پالیسیوں کیلئے اسے نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ کے ساتھ ایک رپورٹ منسلک کی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ کووڈ۔19 کے سبب 2020-21 میں ہندوستان کی معاشی شرح ترقی 4.5 فیصد تک گھٹ جانے کا اندیشہ ہے ۔