مودی کا جمہوری لیڈر ہونا ایک مذاق ہے‘ ٹینس اسٹار مارٹینا نوراتیلوا

,

   

مارٹینا نوراتیلوا‘ ٹینس کی دنیا کا ایک عظم نام ہے جو کمزور شارٹس پر یقین نہیں رکھتی ہیں۔ جب وہ ایک سرگرم کھلاڑی تھیں ان کے طاقتور شارٹس مخالف سمت کے کھلاڑیوں کو حیران اورپریشان کردیتے تھے۔

اتوار کے روز وہ وقت آگیا جب مودی سرکاری کو ان کی طاقت کا احساس ہوا ہے۔ اس مرتبہ ٹینس ریاکٹ سے نہیں اپنے ٹوئٹر پوسٹ سے انہوں نے یہ ہنگامہ کھڑا کیاہے۔

ا ب وہ اسپورٹ سے ریٹائر ڈ ہوچکی ہیں‘ اب ان کی گہری دلچسپی دنیا بھر میں چل رہی سیاست میں دیکھائی دے رہی ہے۔ اپنے احساسات او رجذبات کے اظہار میں وہ کسی بھی قسم کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتی ہیں۔

اتوار کے روز انہوں نے ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کا شاٹ پوسٹ کیا جس میں ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی ایک ڈیکٹیٹر نہیں ہیں بلکہ ہندوستان میں اب تک نہیں دیکھے جانے والے سب سے زیادہ جمہوری لیڈر ہیں۔

انہوں نے نیوز پیپر میں شائع ایک خبر کے شاٹ پر مشتمل پوسٹ کیا اور کہاکہ: اوور اب میرے اگلے مذاق کے لئے“ اس کے ساتھ ایموجی بھی پوسٹ کیاہے۔زیادہ تر ہندوستانی کھلاڑی مذکورہ حکومت کے خلاف تبصرہ کرنے سے گھبراتے ہیں۔

اگرکسی بھی صورت میں کوئی سیاسی تبصرے کی بات آتی ہے تو وہ ہمیشہ حکومت کی حمایت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

اگریاد کریں تو کچھ ماہ قبل گلوکارہ ریحانا نے احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت میں ٹوئٹ کیاتھا اور حکومت نے اس کے متعلق ناراضگی کا اظہار کیاتھا۔

اس کے فوری بعد مشہور کھلاڑیو ں کے ایک میزبان شخصیت نے غیر ملکیوں سے کہاکہ وہ ہندوستان کے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کریں۔

ہمارے کھلاڑیوں کو پالتو کی طرح قابو کرلیاگیاہے مگر عالمی کھلاڑی ستاروں پر کون کنٹرول کرے گا؟خاص طور پر تمام اوقات میں اسپورٹس کی بڑی شخصیات جیسے مارٹینا نوراتیلوا؟۔

سال2019میں بھی آسام میں این آر سی کے نفاذ پر مارٹینا نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔مارٹینا کے مطابق ٹرمپ او رمودی دونوں کی ذہنیت ایک ہی قسم کی ہے۔ مارٹینا کے بیان پر چند ایک ردعمل بھی یہاں پر پیش کئے جارہے ہیں۔