مہاجرین ورکرس پر فرضی خبریں۔ ٹی این پولیس نے او پی انڈیا سی ای او‘ ایڈیٹر کو کیاگرفتار

,

   

چینائی۔تاملناڈو میں اودی پولیس نے دائیں بازوکی ویب سائیڈاو پی انڈیا ڈاٹ کام کے چیف ایکزیکٹیو افیسر اور ایڈیٹرکے ریاست میں مہاجر ورکرس کے اندر مبینہ خوف پھیلنے رہنے کی فرضی خبر شائع کرنے کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاہے۔

پیر کی رات میں مقدمہ درج کیاگیاہے۔ مذکورہ سی ای او او پی انڈیا ڈاٹ کام راہو ل روشن اور ایڈیٹر نوپور شرما پر ڈی ایم کے ائی ٹی سل کے افیسر تھیرو نند راؤ کے سوریا پرکاش کی شکایت کے بعد اودی پولیس نے مقدمہ درج کیاہے۔

سوریا پرکاش نے اپنی شکایت میں پولیس سے کہاکہ او پی انڈیاڈاٹ کام ویب سائیڈ تلنگانہ میں دوسری ریاستوں سے آکر کام کرنے والے ورکرس میں خوف کا احساس پیدا کررہے ہیں اوراس کی وجہہ سے مقامی لوگوں کو دوسری ریاستوں سے آکر کام کرنے والے مہاجرین کے درمیان کشیدگی پیدا ہورہی ہے۔

اپنے ایک مضمون میں او پی انڈیا ڈاٹ کام نے لکھا کہ تاملناڈو میں مہاجر ورکرس پر حملہ کئے جارہے ہیں جس میں 15لوگوں نے ”طالبان“ انداز کے حملوں میں جان گنوائی ہے اور متوفیوں کے سرکاٹ دئے گئے ہیں۔

ائی پی سی کی دفعات 153اے‘505‘505بی کے تحت راہول روشن اورنوپور شرما پر ایک مقدمہ اودی پولیس اسٹیشن میں درج کیاگیاہے۔

تاملناڈو پولیس نے ہندی روزنامہ دینک بھاسکر کے ایک ایڈیٹر‘ ایک فرد جس کا نام تنویر احمد ہے جس کو دعوی ہے کہ وہ ایک صحافی ہے‘ او ربی جے پی بہار ترجمان پرشانت کمار امراؤ کے خلاف تاملناڈو میں مہاجر ورکرس پر حملوں کی جھوٹی خبریں پھیلنے کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔

چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے شمالی ہندوستان کے لوگوں کو یقین دلایاہے کہ تاملناڈو میں وہ محفوظ ہیں اورمہاجر ورکرس پر حملوں کے جوویڈیو گشت کرائے جارہے ہیں وہ جھوٹے ہیں اور مہاجرین ورکرس میں تناؤ پیدا کرنے کے لئے جان بوجھ کر اس کام کو انجام دیاجارہا ہے۔