مہارشٹرا بی جے پی سربراہ کے ”صحافیوں کے ساتھ سلوک“ پر اڈیو کلپ سوالات کھڑے کررہا ہے

,

   

باونکولے نے کہاکہ ”انہیں دھابوں کو لے جاؤ۔ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں اور ہمارے خلاف کوئی منفی نیوز باہر نہ ائے اس بات کو یقینی بنائیں۔ یہاں پر ہمارے متعلق مثبت خبریں ہونی چاہئے۔ پہلے اپنے بوتھ کی حفاظت کریں“۔


ممبئی۔مہارشٹرا کے بی جے پی سربراہ چندرشیکھر باونکولے کا ایک اڈیو کلپ جس میں وہ پارٹی ورکرس سے صحافی کو دھابوں کو لے کر جانے‘ ان کے ساتھ اچھاسلوک کرنے اور انتخابات سے قبل منفی تشہیربازی سے اجتناب پرمشتمل استفسار کیاگیا ہے‘ سوشیل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد بی جے پی پر الزامات کی وجہہ بن رہا ہے کہ وہ میڈیاکو سنبھالنے کی کوشش کررہی ہے۔

مذکورہ ”ہدایات“باونکولے احمد نگر میں پارٹی ورکرس کو انتخابی بوتھوں کے انتظامات سے متعلق خطاب کے دوران دے رہے تھے۔ اپوزیشن کی تنقید کے بعد باونکولے نے واضح کیاکہ ان کا مطلب صرف یاہ ہے کہ صحافیوں کے ساتھ بہتر سلوک کریں اور ان کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنا چاہئے اور پارٹی کارکنوں کو مختص بوتھوں کے بارے میں ان کی رائے کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

اڈیو میں باونکولے کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ”جزوی وقت کے ویڈیو جرنلسٹ نیوز پورٹلیں چلاتے ہیں اور آپ کے بوتھ کے علاقے میں رہتے ہیں بعض اوقات ایک معمولی واقعہ کو بھی ایسا پیش کرتے ہیں کہ جیسے کوئی دھماکہ پیش آیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ایسے پریشان کن صحافیوں کی فہرست تیار کرین‘ جن میں الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے صحافی بھی شامل ہوں اور انہیں ایک پیالی چائے کے لئے دھابوں پر مدعو کریں تاکہ وہ 2024کی مہاوجئے سے پہلے ہمارے خلاف کچھ نہ لکھیں۔

آپ جانتے ہیں کہ انہیں ایک پیالی چائے کے لئے مدعو کرنے سے میرا کیامطلب ہے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر کچھ خرابیاں آجاتی ہیں تو بی جے پی کے مقامی رکن پارلیمنٹ سوجئے ویکھی پٹیل یہاں پر موجود ہیں۔باونکولے نے کہاکہ ”انہیں دھابوں کو لے جاؤ۔ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں اور ہمارے خلاف کوئی منفی نیوز باہر نہ ائے اس بات کو یقینی بنائیں۔ یہاں پر ہمارے متعلق مثبت خبریں ہونی چاہئے۔

پہلے اپنے بوتھ کی حفاظت کریں“۔اس پر اپنا تیز ردعمل پیش کرتے ہوئے مہارشٹرا میں اپوزیشن لیڈر وجئے واڈیتوار نے کہاکہ ”تمام صحافی قابل فروخت نہیں ہوتے۔تم کیاسمجھتے ہوئے صحافی تکڑوں کو قبول کریں گے؟۔

میں تمہارے لیڈروں کی بے چینی سمجھ سکتاہوں‘ وہ مخالف آوازکو دبانہیں سکتے‘ مگر آپ نے راست طور پر صحافیوں کو پیشکشیں شروع کردیں ہیں؟“۔ اس کا مطلب آپ(بی جے پی) ووٹروں کو تکڑے پیش کرنے کی کوشش کریں گے‘واڈیٹوار نے الزام لگایاکہ لوگ یقینی طور پر بی جے پی کو پھاڑیں دیں گے۔

https://x.com/VijayWadettiwar/status/1706174871250547134?s=20


ریاستی کانگریس صدر نانا پتھولیہ نے کہاکہ باونکولے کے بیانات میڈیا کے لوگوں کی توہین ہیں۔انہوں نے الزام لگایاکہ ”کانگریس نے صحافیوں کافی اہمیت دی ہے لیکن بی جے پی نے انہیں سستا بنادیاہے۔ میڈیا برداری کی یہ قدر میں کمی ہے“۔

https://x.com/VijayWadettiwar/status/1706174871250547134?s=20


این سی پی(شرد پوار دھڑے) کے قومی ترجمان کلائیڈو کراسٹو نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ”کیابی جے پی مہارشٹرا کے ریاستی صدر چندرشیکھر باونکولے نے بی جے پی کارکنوں سے سچ بولنے والے صحافیوں کے ساتھ سلوک کرنے کو کہہ رہے تھے یاان کا بیان سچے صحافیوں کے لئے د رپردہ خطرہ ہے“۔

https://x.com/Clyde_Crasto/status/1706211711475499252?s=20


این سی پی رکن پارلیمنٹ سوپریا سولے نے کہاکہ جمہوریت کی خوبصورتی اپوزیشن کی آواز ہے مگر بی جے پی مخالفت کی آواز کو قبول نہیں کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اختیار جمہوریت میں اپوزیشن کے طور پرکام کرتے ہیں مگر بی جے پی کے ریاستی صدر میڈیا کو کس طرح مسخر کرنا ہے اس کا درس دے رہے ہیں۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ اور قابل مذمت اقدام ہے“۔

سولے نے کہاکہ باونکولے کے دئے گئے مشوروں کا‘ مطلب یہ ہے کہ ماضی میں ان کے کچھ تجربات ہیں۔

https://x.com/supriya_sule/status/1706162725431480496?s=20


باونکولے نے بعدازاں وضاحت کی اورکہاکہ ان کامطلب صحافیوں کی اہمیت کافی ہے اور وہ عوام کے رائے بھی تبدیل کرسکتے ہیں۔

مہارشٹر کے ڈپٹی چیف منسر اوربی جے پی لیڈر دیویندر فنڈناویس نے کہاکہ باونکولے نے کیاکہا ہے اور اس کو کس طرح پیش کیاجارہا ہے وہ الگ باتیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی ورکرس سے جب ہم بات کرتے ہیں تو سلجھے ہوئے اندازمیں انہیں سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں اور باونکولے نے ویسا ہی کیا ہے۔ اس کو تنازعہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔