’’میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں‘‘

   

’’حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لیے (مکہ و مدینہ) کے درمیان اس تالاب پر کھڑے ہوئے جسے خُم کہتے ہیں۔ آپ ﷺنے اﷲتعاليٰ کی حمد وثناء کے بعد فرمایا : میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اﷲتعاليٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت و نورہے۔ اﷲتعاليٰ کی کتاب پرعمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو، پھر آپ ﷺنے کتاب اﷲ (کے احکامات پر عمل کرنے پر) اُبھارا اور اس کی طرف ترغیب دلائی اور پھر فرمایا : دوسری چیز میرے اہل بیت ہیں میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں۔‘‘
اس حدیث کو امام مسلم، دارمی اور احمد نے روایت کیا ہے۔
’’ان ہی سے مروی ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے : (یہ) اﷲ تعاليٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے جس نے اس کتاب کو مضبوطی سے تھام لیا اور اس کے احکامات پر عمل کیا وہ ہدایت یافتہ ہو گا اور جس نے اسے چھوڑ دیا وہ گمراہ ہو گیا. اس حدیث کو امام مسلم اور ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
’’ایک روایت میں ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا : سنو! میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں، ایک اﷲ ل کی کتاب ہے،جواﷲ کی رسی ہے جو اس کی اتباع کرے گا وہ ہدایت یافتہ ہوگا اور جو اس کو ترک کردے گا وہ گمراہی پر ہو گا۔‘‘اس حدیث کو امام مسلم اور نسائی نے روایت کیا ہے۔