نتیش نے مجھ سے پارٹی کی قیادت کا استفسار کیا مگر میں نے انکار کردیا۔ پرشانت کشور

,

   

پٹنہ۔سیاسی حکمت عملی کار سے سیاست دان بننے والے پرشانت کشور نے منگل کے روز بہار چیف منسٹر نتیش کمار پر لفظی حملہ کیا اور دعوی کیاکہ حال ہی میں انہوں نے جنتادل یونائٹیڈ کی باگ ڈور سنبھالنے کی درخواست کی تھی۔کشور جو ریاست کے چپے چپے تک رسائی کے مقصد سے شروع کی گئی اپنی 3500کیلومیٹر کی پدیاترا کے دوران یہ دعوی پٹنہ سے 275کیلومیٹر دور مغربی چمپارن کے مضافات میں کیا ہے۔

کشور نے ایک ایسے شخص کے لئے یہ جملہ کسے جس کو وہ ہمیشہ ایک باپ کی طرح ماننے کا دعوی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نتیش کمار”چیف منسٹر بن کربہت ہوشیار بن رہے ہیں“۔ کشور نے مزیدکہاکہ ”سال2014کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد دہلی میں انہوں نے مجھ سے ملاقات کی مجھ سے مدد کی گوہار لگائی۔ میں نے 2015اسمبلی انتخابات میں انہیں جیتنے اور چیف منسٹر امیدوار برائے عظیم اتحاد بنانے میں مدد کی۔

آج وہ مجھے سبق پڑھانے کی کوشش کررہے ہیں“۔ایسا لگ رہا ہے کہ جے ڈی یو کے سابق قومی نائب صدر 45سالہ کشور کو کمار کاحالیہ بیان دل کو لگا ہے جس میں انہوں نے کہاکہ تھا کہ کشور جیساجو پورا کرنے کے وعدہ کررہے ہیں انہیں بہار کی سیاست او رمعیشت کا اے بی او رسی بھی نہیں معلوم ہے۔

ائی پی اے سی کے بانی نے اپنے غصہ کو قابو میں لاتے ہوئے تبصرہ کیاکہ ”میں ایک ڈاکٹر کا بیٹا ہوں۔ ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کوثابت کرنے کے بعد میں اپنی ریاست میں کام کرنے کی کوشش کررہاہوں“۔

کشور جنھوں نے عوامی بیداری مہم ’جن سوراج‘ کی شروعات کی ہے نے کہاکہ ”آپ تمام کو میڈیا کی خبروں کے ذریعہ اس بات کی جانکاری ملی ہی ہوگی کہ نتیش کمار نے مجھے10-15دن قبل اپنے گھر بلایاتھا۔ انہوں نے مجھ سے پارٹی کی قیادت سنبھالنے کو کہا۔ میں نے کہایہ ممکن نہیں ہے۔میں کسی بھی عہدے کے بدلے میں اپنے عہد سے پیچھے نہیں ہٹوں گا“۔

کشورکو کمار نے جے ڈی(یو) میں 2018میں شامل کیاتھا‘ اُس وقت وہ پارٹی کی قیادت کررہے تھے۔ کچھ ہفتوں کے بعد انہیں قومی نائب صدر کے پوسٹ سے ہٹادیاگیاتھا۔ تاہم شہریت ترمیمی ایکٹ‘ اور این آر سی پر نتیش کمار سے بحث کے چلتے چند سالوں میں ہی انہیں پارٹی سے نکال دیاگیاتھا۔

کشور کی بات پر جے ڈی (یو) قائدین نے فوری کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ جو ایسے وقت میں آیا جب تہواروں اور پٹنہ ہائی کورٹ کی جانب سے میونسپل انتخابات کو تعطل میں ڈالنے کی وجہہ سے توجہہ کا سبب بنا ہے۔

تاہم کشور کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیاجب ایک روز جے ڈی یو کے قومی صدر راجیورنجن سنگھ عرف للن نے کشور کے فنڈنگ کے ذرائع کے متعلق سوال اٹھائے ہیں۔