نسل پرستی کے خلاف احتجاج کو فوج کے ذریعہ کچلنے کی مذمت

   

ٹرمپ اور مودی کے تعلقات پر تنقید، سی پی آئی قائد سدھاکر ریڈی کی تقریر
حیدرآباد۔8 جون (سیاست نیوز) چنڈرا راجیشور راو فاونڈیشن کے اعزازی صدر و سابق جنرل سکریٹری سی پی آئی مسٹر ایس سدھاکر ریڈی نے امریکہ میں جاری برہمی اور احتجاج کو فوج کے ذریعہ ختم کرنے ٹرمپ کی کوششوں کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے امریکی فوجی سربراہ کے اس بیان کی سراہنا کی اور اسے قابل ستائش اقدام قرار دیا جس میں فوجی سربراہ نے صدر کے احکام سے زیادہ دستور کو اہمیت دی اور عوام کے حق میں بات کی۔ سی پی آئی کے سینئر رہنما سی راجیشور راوکی 106ویں یوم پیدائش کے موقع پر’’ نفرت کی مزاحمت اور تحریک‘‘کے موضوع پر منعقدہ آن لائن پروگرام کو زوم ایپ کی مد د سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ریڈی نے کہا کہ سیاہ فام امریکی شہریوں کے احتجاج میں لوٹ مار اورتشدد کو ہوا دیتے ہوئے ٹرمپ اپنی نیک نامی متاثر کررہے ہیں تاکہ ایک مخصوص طبقہ کی حمایت حاصل ہوسکے اور انتخابات میں اس کا فائدہ ان کو مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں رائے دہی میں مبینہ طورپر الٹ پھیر کی باتیں سامنے آتی ہیں تاہم امریکہ میں دوسرے انداز کے اقدامات کئے جاتے ہیں امریکہ میں سیاہ فام افراد پر جاری حملہ کو ہندوستان میں دلت اور مسلمانوں پر حملوں سے تعبیر کرتے ہوئے مسٹرریڈی نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان بہترین تعلقات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ان حملوں کی سختی سے مذمت کی اور کہا کہ ٹرمپ اور مودی کے تعلقات کے نتیجہ میں یہ سب کچھ ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ دونوں کی ذہنیت غریبوں کو نظرانداز کرنے،کارپوریٹ شعبہ کو ترقی اور اہمیت دینے کے ساتھ ساتھ فسطائیت کوبڑھاوا دینے کی ہے انہوں نے امریکہ میں جاری حالات کو ایک سازش کا حصہ قرار دیا اور کہاکہ کمزور طبقات کو ختم کرنے کی سازش کے تحت ہی یہ حملے کئے جارہے
ہیںیہ ہمارے ملک میں بھی ایسے حالات ہیں یہاں مغرور ہندو فسطائی طاقتیں سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں 70فیصد آبادی مودی اور ان کی پالیسیوں کی مخالف ہے ذرائع ابلاغ کے تمام تر ذرائع کارپوریٹ افراد کے ہاتھ میں ہیں۔ سی پی آئی عوام اور ملک کے حق میں ایسے افراد کا ہمیشہ تعاقب کرے گی۔ اس مباحثہ میں کے نارائنا نیشنل سکریٹری سی پی آئی اورعزیز پاشاہ سابق رکن پارلیمنٹ و قومی رکن عاملہ بھی شریک تھے۔