نصف سنچری بنانے کے بعد بیٹسمین کی موت

   

حیدرآباد۔18 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ کے میدان پر اکثر کئی حادثات ہوتے رہتے ہیں اورکھلاڑیوں کی جان چلی جاتی ہے۔ حیدرآباد میں بھی ایک کلب میچ کے دوران ایک کرکٹر کی موت ہو گئی حالانکہ اس کی وجہ کوئی حادثہ یا چوٹ نہیں تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روزایک ونڈے لیگ میچ کے دوران 41 سالہ ویریندر نائک کی موت ہو گئی۔ وہ سکندرآباد میں ماریڈپلی اسپورٹنگ کلب کے کھلاڑی تھے اور انہوں نے موت سے قبل کھیلے گئے مقابلے میں شاندار نصف سنچری بھی بنائی لیکن آؤٹ ہونے کے بعد وہ پویلین لوٹے اور وہاں ان کی موت ہو گئی۔ ویریندر نائک مہاراشٹر کے ساونت واڑی کے رہنے والے تھے جہاں ان کی آخری رسوم ادا کی جائے گی۔ ویریندر نائک کی موت کا سبب دل کا دورہ بتایا جا رہا ہے۔ ویریندر کے بھائی اویناش نے پولیس کو بتایا کہ ویریندر سینے کی بیماری کی دوا کھا رہے تھے۔ وریندر کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہے اور اس کے بعد ان کی آخری رسوم ادا کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق، نائک نے اپنے آخری مقابلے میں 66 رنوں کی بہترین اننگز کھیلی تھی۔ نائک وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نائک ایمپائر کے فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ انہیں لگا تھا کہ گیند نے ان کے بلے کا کنارا نہیں لیا ہے۔ ویریندر جیسے ہی پویلین پہنچے ان کا سر دیوار سے ٹکرایا اور وہ نیچے گر گئے۔ اسے بعد ان کے ساتھی کھلاڑی انہیں کارمیں اسپتال لے گئے جہاں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ وریندر نے سکندرآباد کے یشودا اسپتال میں آخری سانس لی۔