نماز کے برکات

   

ابوزہیرنظامی
نماز خدا کے ساتھ تعلقات بندگی کو تازہ کرتی‘ انسان کی زندگی کو پاکیزہ اور شریفانہ بناتی اور انسان کو تمام برائیوں سے باز رکھتی ہے ۔ گویا نماز ایک قلعہ ہے جو برائیوں کے لشکر کو اپنے اندر گھسنے نہیں دیتا ۔ حضرت رسول کریم علیہ افضل الصلوٰۃ والتسلیم کا ارشاد ہے :۔
(۱) ’’ جب کوئی مسلمان نماز پڑھتا ہے تو اس کے گناہ اس طرح دور ہوجاتے ہیں جس طرح خریف کے موسم میں درختوں سے پتے گرتے ہیں‘‘ ۔
(۲) ’’ جس طرح کسی نہر میں روزانہ پانچ دفعہ غسل کرنے کے بعد بدن پر میل کچیل باقی نہیں رہتا اسی طرح نماز کی بدولت گناہ کی کثافت دور ہوجاتی ہے ‘‘ ۔
(۳) ’’ ایک نماز سے دوسری نماز تک جتنے (صغیرہ) گناہ ہوتے ہیں سب معاف ہوجاتے ہیں ‘‘ ۔
(۴) ’’ ہر چیز پر آگ اثر کرتی ہے مگر نمازی کی پیشانی پر اس کا اثر نہیں ہوتا ‘‘ ۔
(۵) ’’ نماز مومن کا نور ہے ‘‘ ۔
(۶) ’’ جو شخص نماز کا پابند رہے گا قیامت میں اس کے ساتھ نورہوگا اورنماز اس کیلئے نجات کا باعث ہوگی ‘‘ ۔
(۷) ’’ نماز جنت کی کنجی ہے ‘‘ ۔
(۸) ’’ نماز شروع کرتے ہی جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور کوئی چیز نمازی اور اللہ کے
درمیان حائل نہیں رہتی ‘‘ ۔
(۹) ’’ بندہ کو اللہ کا قرب زیادہ تر سجدہ ہی میں حاصل ہوتاہے‘‘ ۔
(۱۰) ’’ نمازی نماز میں اللہ سے سرگوشی کرتاہے ‘‘ ۔
اور فرماتے ہیں کہ
(۱۱) ’’نماز میں میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ‘‘ ۔
(از: نصاب اہل خدمات شرعیہ، حصہ چہارم)