نندی گرام کے نتائج کے اعلان کے بعد ہیرا پھیری کا ممتا نے کیا دعوی

,

   

کلکتہ۔ اتوار کے روز ووٹوں کی گنتی کے پیش نظر‘ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے دعوی کیاہے کہ نندی گرام سیٹ پر نتائج کا اعلا ن کرنے کے بعد کچھ ہیرا پھیری پیش آنے کی مجھی جانکاری ملی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے ممتا نے کہاکہ”نندی گرامم کے متعلق فکر نہ کریں۔ میں نے نندی گرام کے لئے جدوجہد کی کیونکہ میں ایک تحریک کے لئے لڑرہی تھی۔ نندی گرام کی عوا م پر چھوڑ دیں جو فیصلہ وہ کریں گے میں قبول کروں گی۔ میں پرواہ نہیں کرتی۔

میں نے 221سے زائد سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے اور بی جے پی کو انتخابات میں شکست ہوئی ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”میں فیصلے کو قبول کرتی ہوں مگر میں عدالت جاؤں گی کیونکہ نتائج کے اعلان کے بعد کچھ ہیرا پھیری پیش آنے کی مجھی جانکاری ملی ہے اور میں اس کو منظرعام پر لاؤں گی۔

بی جے پی کو انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔ انہو ں نے گندی سیاست کی ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کے خوف کا سامنا کیاہے۔ فوری طور پر میں کویڈ19وباء کے لئے کام شروع کروں گی۔ کویڈ19کی صورتحال کے پیش نظر حلف برداری تقریب بہت ہی سادگی کے ساتھ کی جائے گی“۔

قبل ازیں دن میں نندی گرام حلقہ پر ممتا کی جیت کا خبریں آئیں۔ تاہم گنتی کی برقراری اور ممتا کے 9862ووٹوں سے پیچھے چلنے کی جانکاری دی گئی۔ بنگال میں حصول اقتدار کے کھیل کو مزید دلچسپ بناتے ہوئے ممتا نے اپنے آبائی بھابن پور سیٹ کے بجائے نندی گرام سے مقابلہ کرنے کا انتخاب کیا تاکہ 2021کے انتخابات میں اپنے مقدر کا امتخان لے سکیں۔

نندی گرام اور سنگور میں لفٹ حکومت کے حصول اراضی پالیسیوں کے خلاف ایک تحریک تھی جس نے ممتا بنرجی کو مغربی بنگال کا چیف منسٹر بنایاہے۔

اسمبلی انتخابات کے دوسرے دور کی رائے دہی میں نندی گرام میں یکم اپریل کے روز بڑے پیمانے پر ”سیاسی کھیل“ دیکھا گیاہے۔

مذکورہ حلقہ پر مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی اور ان کے سابق کابینی ساتھی سویندھو ادھیکاری کے درمیان راست مقابلہ تھا جس نے پچھلے سال ڈسمبر میں بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی تھی۔

یہاں پر اس بات کاذکر ضروری ہے کہ ادھیکار نے عہد کیاہے کہ وہ نندی گرام میں 50,000ووٹوں سے اگر ممتا کو شکست نہیں دیتے ہیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔