نوٹ بندی کے نقصان کی ’ نیائے ‘ اسکیم سے پابجائی کی کوشش : راہول

,

   

غریبوں کو پیسہ فراہم کرنا اور معیشت کو بحال کرنا اسکیم کے اصل مقاصد ۔ کانگریس صدر کا عام انتخابات سے قبل انٹرویو
نئی دہلی 28 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ ’’ نیائے ‘‘ اسکیم سے مودی نے نوٹ بندی سے جو نقصان کیا تھا اس کی پابجائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی انسداد غربت کی اس اسکیم سے بی جے پی انتہائی پریشان ہوگئی ہے ۔ خبر رساں ادارے ’ پی ٹی آئی ‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی معلنہ نیائے اسکیم کے دو مقاصد ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ ہندوستان میں انتہائی غریب ترین 20 فیصد خاندانوں کو رقم فراہم کی جائے اور نوٹ بندی کی وجہ سے معیشت کو جو نقصان ہوا ہے اس کی پابجائی کی جائے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے گذشتہ پانچ سال میں جو کام کیا ہے اس کے نتیجہ میں معیشت سے ساری رقم غائب ہوگئی ہے ۔ ان کی ناکام پالیسیوںمیں نوٹ بندی ‘ نامناسب انداز میں لاگو جی ایس ٹی وغیرہ شامل ہیں۔ غیر منظم شعبہ ان کی وجہ سے بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نیائے اسکیم کے دو مقاصد ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ ملک کے غریب ترین خاندانوں کیلئے ایک اقل ترین آمدنی کو یقینی بنایا جائے ۔ دوسرا مقصد یہ ہے کہ معیشت میں نئی جان ڈالی جائے جس کو مودی نے نوٹ بندی کے ذریعہ تباہ کردیا تھا ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے نیائے ( انصاف ) اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو نیائے کا نام دینے کی ایک اور وجہ بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے گذشتہ پانچ سال میں عوام سے بہت کچھ چھین لیا ہے اور انہیں واپس کچھ بھی نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کسانوں سے ہڑپ لیا ہے ۔ انہوں نے چھوٹے اور اوسط تاجروں سے چھین لیا ہے ۔ انہوں نے بیروزگار نوجوانوں سے مواقع چھین لئے ہیں۔ انہوں نے اس ملک کی ماووں اور بہنوں کی بچت چھین لی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے متاثرہ طبقات کو مودی نے جو کچھ چھینا ہے اسے واپس کیا جائے ۔ انہوں نے اس اسکیم کو حالات کو بدلنے والی اسکیم اور غربت پر قطعی حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم کے اقتصادی پہلو بھی بہترین ہیں اور اس پر گہما گہما کے انداز میں عمل آوری نہیں کی جائیگی جیسا کہ بی جے پی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے معاملہ میں کیا تھا ۔ کچھ ماہرین معاشیات کے ان اندیشوں پر کہ اس اسکیم کی وجہ سے ہندوستان کے اقتصادی موقف کو نقصان ہوگا راہول گاندھی نے کہا کہ ایسا کہنا درست نہیں ہے ۔ اس اسکیم پر سالانہ 3.5 لاکھ کروڑ کے اخراجات ہونگے ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ لوگوں کے خیال کے برخلاف یہ مقبولیت حاصل کرنے کی اسکیم نہیں ہے ۔ اس کے ناقدین ایسا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے صرف 15 افراد کو 3.5 لاکھ کروڑ روپئے دیدئے اور اسے مقبولیت والی اسکیم قرار نہیں دیا گیا ۔ جب اس رقم سے غریبوں کا فائدہ ہوگا تو اس کو کیوں اس طرح کا نام دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی حکومت میں صرف وزیر اعظم کے حاشیہ بردار صنعتکاروں کو ہی فائدہ ہوا ہے ۔ نوٹ بندی سے بھی صنعتکار ہی فائدے میں رہے ہیں۔ جہاں تک کانگریس کا سوال ہے وہ جلد بازی میں نہیں ہے ۔ وہ گہما گہمی میں اس اسکیم پر عمل آوری نہیں کریگی جیسا کہ مودی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے معاملہ میں کیا تھا ۔