نہار منہ نيم گرم پانی، صحت کا ضامن,خطرناک بیماریوں سے بچاؤ بھی ممکن

,

   

صبح سویرے اٹھ کر نيم گرم پانی پینا ایک پرانی روایت ہے۔ سائنسی طور پر بھی اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ خالی پیٹ يا نہار منہ گرم پانی پینا صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس عمل کو روز مرہ کی زندگی میں عادت بنا لینا، متعدد خطرناک بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

خالی پیٹ نيم گرم پانی کے استعمال سے حیران کن حد تک فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ مائگرين کی صورت ميں شدید سر درد، ہائی بلڈ پریشر، خون کی کمی، جوڑوں کے درد، دل کی دھڑکن کا ایک دم تیز یا آہستہ ہوجانا، چربی، کولیسٹرول، بڑھتا ہوا وزن، شدید کھانسی، بے چینی، دمہ، کھانسی، معدے کا ترش ہوجانا، بھوک میں کمی اور اکثر بیماریاں جو آنکھ،کان اور گلے سے مربوط ہیں،گرم پانی سے ان کا علاج ممکن ہے۔گرم پانی خون کی روانی بہتر کرتا ہے اور میٹابولزم ریٹ بھی بڑھاتا ہے۔

پینے کے لیے پانی اتنا گرم ہو کہ آرام سے پیا جا سکے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ گرم پانی پینے کے پونے گھنٹے بعد تک کچھ اور کھانا پینا نہيں چاہيے اور تینوں وقتوں کے کھانے کے کم ازکم دو گھنٹے بعد تک بھی پانی نہ ہی پیا جائے۔ پرانے زمانے کے طبیب بھی صبح کے ناشتے سے پہلے گرم پانی پینے پر بہت زور دیتے تھے اور مریض کو اس کا عادی بنانے پر بہت اصرار کرتے تھے۔

ٹھنڈا پانی پينے کے بہت سے نقصانات ہيں۔ کئی افراد کا ماننا ہے کہ انتہائی ٹھنڈا پانی پينے سے انسان کے دل کی چار رگیں جُڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہيں، جس سے ہارٹ اٹیک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ٹھنڈا پانی پینے سے زکام اور کھانسی کی شکایت ہوجاتی ہے جس کی وجہ پانی اور ہمارے گلے کے درجہ حرارت میں فرق ہے۔ ہم جیسے ہی ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو اس فرق کی وجہ سے ہمارا گلا اور چھاتی جکڑ جاتی ہے لیکن اگر گرم پانی پیا جائے تو ایسا کبھی نہیں ہوگا۔