نہیں ہیں محمدؐ (فداہٗ رُوحی ) کسی کے باپ تمہارے مردوں میں سے بلکہ وہ اللہ کے رسول اورخاتم النبیین ہیں

   

اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔ (سورۃ الاحزاب ۔ ۴۰)
(گزشتہ سے پیوستہ ) انگریز کی غلامی کے دور میں ملت اسلامیہ کو جس طرح دوسرے کئی مصائب سے دو چار ہونا پڑا، اسی طرح ایک جھوٹی نبوت قائم کر کے اُمت میں انتشار پیدا کیا گیا۔ وہ مدعی نبوت بظاہر عیسائیت کا رد کرتا تھا اور پادریوں سے مناظرے کرتا تھا۔ اس کے باوجود انگریز کا پرلے درجے کا وفا دار تھا، ملکہ انگلستان کی شان میں اس نے ایسے تعریفی پمفلٹ لکھے کہ کوئی باغیرت مسلمان ان کو پڑھنا بھی گوارا نہیں کرتا۔ انگریز کی اسلام دشمنی حکومت کو اپنی وفاداری کا یقین دلانا اسلام سے غداری نہیں تو اور کیا ہے۔ انگریز نے اس کی نبوت کو اپنی سنگینوں کے سایہ میں پروان چڑھنے کا موقع دیا اور ا س کو قبول کرنے والوں کے لئے بےجا نوازشات کے دروازے کھول دئیے۔ ہر مرزائی کے لئے کسی استحقاق کے بغیر اچھی سے اچھی ملازمتیں مختص کر دی گئیں۔ سیاسی میدان میں بھی ان کو آگے بڑھانے کی کوشش کی گئی۔ بےشک وہ شخص عیسائیت کے خلاف لکھتا اور بولتا تھا لیکن انگریز نے اس کے ذریعہ امت مسلمہ میں ایک نئی امت پیدا کر کے اور ان کے متفقہ علیہ بنیادی عقیدہ میں تشکیک پیدا کر کے جو مقصد عظیم حاصل کیا وہ بہت بڑا کارنامہ تھا اور اپنے دور رس نتائج کے اعتبار سے بڑا اہم تھا۔ (جاری ہے )