وحدت و اجتماعیت شریعت کے تمام احکام کی روح ہے || از: حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ

,

   

وحدت و اجتماعیت شریعت کے تمام احکام کی روح ہے || از: حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ

 

اجتماعیت اور جماعتی شیرازہ بندی شریعت کے تمام احکام کی روح ہے۔ نماز ہر شخص تنہا تنہا بھی ادا کرسکتا تھا، بلکہ یہ طریقہ ریا اور دکھاوے سے محفوظ اور اخلاص سے قریب تر تھا، یہی وجہ ہے کہ نفل نمازیں تنہا ادا کی جاتی ہیں اور ان کا گھر میں ادا کرنا بہتر ہے، لیکن پنج وقتہ فرض نمازوں کے لئے جماعت کو واجب قرار دیا گیا تاکہ اجتماعی طریقے پر زندگی بسر کرنے کی تربیت ہو سکے۔ یہ بات بھی ممکن تھی کہ لوگ اپنی اپنی سہولتوں کے لحاظ سے الگ الگ مہینوں میں روزہ رکھ لیتے، لیکن تمام مسلمانوں پر ایک ہی ماہ میں روزے پر فرض قرار دیے گئے ہیں تاکہ جماعتی شان برقرار رہے۔ حج کے لیے اگر ایک وقت مقرر نہیں ہوتا تو ازدحام کم ہوتا، لیکن چند مخصوص ایام ہی میں پوری دنیا کے مسلمانوں کو حج کا حکم دیا گیا تاکہ مسلمانوں میں اجتماعیت اور آفاقیت کا مزاج پیدا ہو اور مشرق و مغرب، شمال و جنوب، کالے و گورے، اور دولتمند و غریب کا امتیاز کئے بغیر امت واحدہ کی حیثیت سے زندگی بسر کرنا سیکھیں۔

✍🏼 حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ
_( سابق جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)_

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ