وزیر اعظم نریندر مودی کے قول و فعل میں تضاد: ڈگ وجے سنگھ۔ قانون کی کھلے عام خلاف ورزی نہایت تشویش ناک: مایاوتی

,

   

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کل بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں آکاش کے اس بیان کے خلاف ناراضگی ظاہر کی تھی او رآکاش کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ مسٹر مودی نے بی جے پی کارکنان کے خلاف بھی کاروائی کرنے کی ہدایت دی جنہوں نے جیل سے نکلنے کے بعد اس کا خیر مقدم کیا او رخوشی میں فائرنگ کی۔ ان خیالا ت کا اظہاار مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ او رکانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے ٹوئٹر پر کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو مسٹر مودی کو مبارکباد دی جانی چاہئے لیکن اگر نہیں ہوتا ہے تو ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کے کہنے اور کرنے میں بہت فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات مشکل ہے کہ امیت شاہ اپنے دوست کیلاش وجئے ورگیہ کے بیٹے کو کچھ ہونے دیں گے۔ دوسری جانب بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی اس معاملہ کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اورکہا کہ بی جے پی قیادت میں تاحال کوئی بہتری نہیں آئی ہے اور نہ آگے اس کی امید کی جاسکتی ہے۔

مایاوتی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پرکہا کہ ملک بھر ہر سطح پر حکمراں پارٹی کے لوگوں کی طرف سے جس طرح سے قانون کی کھلے عام خلاف ورزی کی جارہی ہے وہ نہایت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومتیں ایسے نسل پرست او رمذہب کے نام پر گھناؤنے جرائم ریاستوں میں کیوں ہونے دیتی ہیں۔ جس پوری ریاست کے ساتھ ساتھ ملک کا نام بھی بدنام ہوتا ہے او ربعض دفعہ وزیر اعظم کو بھی شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کے بیٹے رکن اسمبلی آکاش وجے ورگیہ نے اندور میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کی کرکٹ بیاٹ سے پٹائی کردی۔ اس معاملہ میں آکاش کو گرفتا رکر کرکے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد آکاش بیل پر باہر آگیا۔

آکاش کے جیل سے نکلنے کے بعد پارٹی کارکنو ں نے ان کی گلپوشی کی او رمٹھائیاں تقسیم کیں اور پارٹی آفس پر فارنگ بھی کی گئی۔ ضمانت ملنے کے بعد آکاش نے کہا کہ جیل جانے کا ان کا پہلا تجربہ بہت اچھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی انہو ں نے کیا ہے اس کیلئے وہ شرمندہ نہیں ہیں۔ اس معاملہ کو لے کر وزیر اعظم نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کا بھی بیٹا ہو اس کی یہ حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ جن لوگوں نے ان کا خیر مقدم کیا ہے انہیں بھی پارٹی میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ سب کو پارٹی سے خارج کردینا چاہئے۔