وفاقی بنچ کے لئے نامزد ہونے والی پہلی امریکی مسلم خاتون نصرت جہاں بنیں

,

   

عدلیہ کو متنوع بنانے کے مقصد سے نئے دور کی نامزدگیاں کی گئی ہیں
نیویارک۔وائٹ ہاوز کی جابن سے صدر جو بائیڈن کی نامزدگی کے اعلان کے بعد وفاقی بنچ کے لئے نامزد ہونے والی پہلی امریکی مسلم خاتون نصرت جہاں چودھری بنی ہیں۔ سینٹ کی تصدیق کے بعد وہ وفاقی بنچ کے لئے دوسری امریکی مسلم بن جائیں گیں۔

اس سے قبل پاکستانی نژاد زاہد قریشی بھی وفاقی جج کے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وفاقی بنچ کے لئے نامزد ہونے والے اٹھ لوگوں میں سے ایک چودھری بھی ہیں۔ دیگر میں دو سیاہ فام خواتین‘ ایک لاتینی اور ایک تیوانی تارکین وطن ہیں۔

جب سے بائیڈن نے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے وفاقی بنچ کے لئے 83افراد کو انہوں نے نامزد کیاہے۔

جس میں سے 40نامزدگیوں کی تصدیق سینٹ نے کی ہے۔عدلیہ کو متنوع بنانے کے مقصد سے نئے دور کی نامزدگیاں کی گئی ہیں۔ایک بیان میں وائٹ ہاوز نے کہاکہ اس ملک کی عظیم طاقت تنوع ہے۔


چودھری کا پس منظر
چودھری بنگلہ دیش نژاد ہیں اور انہوں نے 2018سے 2020میں وہ نسلی انصاف پروگرام کی ایک ڈپٹی ڈائرکٹر رہی ہیں۔

بعدازاں ایلوینویس کے لئے امریکی سیول لبرٹیز یونین(اے سی ایل یو) کے قانونی ہدایت کار کے طور پربھی وہ کام کرچکی ہیں۔

حال ہی میں وہ مسلم امریکی وکلاء میں بڑی پسند کے طور پر ابھری ہیں۔ سینٹ اکثریتی لیڈر چوک شومر نے شہری حقوق اورلبرٹیز میں ایک ماہر کے طور پر ان کی حمایت کی ہے۔