وقف بورڈکی جانب سے شاہی مسجد باغ عامہ کی تزئین نو اور عصری سہولتوں کی فراہمی

   

بیگم بازار میں قبرستان کا تحفظ، غیر مجاز رجسٹریشنوں کے خلاف کارروائی، وقف بورڈ کا اجلاس، محمد سلیم کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔تلنگانہ وقف بورڈ نے شہر کے مرکزی علاقہ میں موجود شاہی مسجد باغ عامہ کی تزئین نو کے ذریعہ اسے بہتر سہولتوں سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کا اجلاس صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 101 ایجنڈہ اُمور پر غور کیا گیا۔ بورڈ نے وقف جائیدادوں اور اراضیات کے غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کرانے کی مہم میں شدت پیدا کرتے ہوئے رجسٹرار دفاتر کو مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ نے وقف اراضیات کی آمدنی میں اضافہ کیلئے بعض اراضیات کو ڈیولپمنٹ پر بطور لیز دینے کی تجویز رکھی ہے۔ حج ہاوز سے متصل ہمہ منزلہ زیر تکمیل کامپلکس کو ڈیولپ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تاکہ عمارت میں نہ صرف اقلیتی بہبود کے دفاتر قائم ہوسکیں بلکہ باقی حصہ کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے لیز پر دیا جائے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ دو ماہ کے وقفہ کے بعد منعقدہ اجلاس میں 101 اُمور ایجنڈہ میں شامل تھے۔ بورڈ نے 8 متولیوں، 36 منیجنگ کمیٹیوں، 3 اراضیات کی لیز اور قبرستانوں کی حصار بندی سے متعلق 6 تعمیری کاموں کو منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہی مسجد باغ عامہ کی تعمیر و مرمت اور اسے عصری سہولتوں سے آراستہ کرتے ہوئے مثالی بنانے کیلئے 80 لاکھ تا ایک کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ اگرچہ مسجد محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت ہے لیکن وقف بورڈ اسے ترقی دے گا۔ عصری ٹائیلٹس کی تعمیر کے علاوہ بیرونی شیڈ کو تبدیل کرتے ہوئے ایر کنڈیشنڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امام باڑہ کی تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔ عطا پور، بنڈلہ گوڑہ اور دیگر علاقوں میں وقف اراضیات کے 4 غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی اراضی کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور کے سی آر حکومت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں سنجیدہ ہے۔ اسمبلی میں ریوینو ایکٹ کے تحت وقف کو شامل کیا گیا ہے۔ حکومت نے رجسٹریشن اور تعمیری اجازت کو روکنے کیلئے جی او ایم ایس 15 جاری کیا جو کے سی آر حکومت کا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کے بعد کئی لینڈ گرابرس پریشان ہیں اور وہ لیز کیلئے وقف بورڈ سے رجوع ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریوینو ایکٹ میں وقف کی شمولیت اور جائیدادوں کے تحفظ کے اقدامات پر وہ چیف منسٹر سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج ہاوز سے متصل زیر تعمیر کامپلکس کی تکمیل کا کام ڈیولپمنٹ کمیٹی سے رجوع کیا گیا ہے۔ گراؤنڈ اور فرسٹ فلور کو کمرشیل سرگرمیوں کیلئے دیا جائے گا جبکہ دوسری اور تیسری منزل پر اقلیتی بہبود کے دفاتر قائم کئے جائیں گے باقی منزلوں کو کمرشیل سرگرمیوں کیلئے لیز پر دیا جائے گا۔ کریم نگر اور محبوب نگر میں واقع وقف کامپلکسوں کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کو وقفہ وقفہ سے اضلاع کے دورہ کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے وقف انسپکٹرس کے تبادلے کئے جائیں گے۔ وقف جائیدادوں کے ریکارڈ کو ضلع کلکٹرس اور دیگر محکمہ جات تک پہنچانے کیلئے 35 افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف جائیدادوں کو غریب خاندانوں کے فائدہ کیلئے استعمال کیا جائے گا تاکہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ بیگم بازار میں قبرستان کے قریب ٹائیلٹس کی تعمیر کے مسئلہ پر محمد سلیم نے کہا کہ تعمیری کام کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبرستان کا بہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے اور عدالت کے فیصلہ کے مطابق قدم اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبرستان کے علاوہ اور بھی اراضی موجود ہے جہاں ٹائیلٹس تعمیر کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف اراضیات کو حکومت سے مشورہ کے بعد اوپن آکشن میں لیز کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو غیر مجاز رجسٹریشن کی منسوخی کیلئے مکتوب روانہ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کلکٹرس ، میونسپلٹیز، میونسپل کارپوریشنوں اور گرام پنچایتوں کو وقف ریکارڈ کی تفصیلات روانہ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس، ریوینو اور دیگر محکمہ جات کے تعاون سے اوقافی جائیدادوں کا تحفظ کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے نظام آباد مجالس مقامی کی کونسل نشست پر ریکارڈ اکثریت سے کامیابی پر کویتا کو مبارکباد پیش کی۔ اجلاس میں ارکان سید شاہ اکبر نظام الدین حسینی، مرزا انوار بیگ، ذاکر حسین جاوید، ڈاکٹر صوفیہ بیگم، ایم اے وحید، ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا، ملک معتصم خاں کے علاوہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر محمد قاسم نے شرکت کی۔