وہ لوگ جنھوں نے گولیاں چلائی ہیں وہی گاندھی کے قاتل بھی ہیں۔ اویسی

,

   

باغپت۔ریاست اترپردیش جہاں پر انتخابی سرگرمیاں جاری ہے اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی پر حملے کے کچھ دنوں بعد مذکورہ لوک سبھا ایم پی نے کہاکہ جنھوں نے ان کی گاڑی پر گولیا ں چلائی ہیں ان ہی لوگوں میں مہاتماگاندھی کے بھی قاتل ہیں۔

اے ائی ایم ائی ایم کے صدر نے ہفتہ کے روز اترپردیش کے باغپت ضلع میں اپنی پارٹی کی انتخابی مہم چلائی ہے۔ باغپت کے چہا پراؤلی میں اویسی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”میری کار پر حملہ ہوا‘ چار گولیاں داغے گئے۔

جن لوگوں نے گولیا ں چلائیں (ان کی کار پر) یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے گاندھی کو مارا ہے۔میں لوگوں کے حقوق کی بات کرتاہوں‘ اسی وجہہ سے گولیاں داغی گئیں۔ میں مسلمانو ں کی بقاء کی بات کرتاہوں‘ لہذا مجھ پر گولیاں چلائی گئی ہیں۔ جب میں ائین کے دائرے میں رہ کر بات کرتاہوں تو ان لوگوں کو یہ بات برداشت نہیں ہے۔

یہ بے وقوف سمجھتے ہیں ان کی گولیاں میری آواز کوخاموش کردیں گے۔ اگر ایک اویسی مرتا ہے‘ میں لاکھوں اویسی پیدا کرنے کی آپ کووصیت کرتاہوں“۔

انہیں زیڈزمرہ کی سکیورٹی فراہم کرنے کے متعلق مرکز کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انہوں نے زیڈ زمرہ کی سکیورٹی نہیں ہے اورمزید کہاکہ غریب کو تحفظ فراہم کریں وہی ان کی سکیورٹی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ ”مجھے سکیورٹی نہیں چاہئے۔ مجھے حصہ داری چاہئے۔ ہندوستان کے مسلمانوں کو اور غریبوں کو اے زمرے کا شہری بنائیں“۔

اویسی نے مزیدکہاکہ سماج وادی پارٹی‘ بہوجن سماج پارٹی‘ راشٹریہ لوک دل نے شہریت ترمیمی قانون پر اپنی زبان بند رکھی۔

اکھیلیش یادو کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”جن مسلمانوں کوکہیں سے بھی ٹکٹ نہیں مل رہا ہے انہیں ایم ایل سی اور راجیہ سبھا کا لالی پاپ اکھیلیش دیکھا رہے ہیں۔

میں ان لیڈران کو چوکنا کررہا ہوں کہ اکھیلیش یادو انہیں دھوکہ دیں گے“۔

اترپردیش پولیس کی جانکاری کے مطابق جمعرات کے روز انتخابی مہم کے بعد دہلی واپس لوٹنے کے دوران میریٹھ کے کیتودھا علاقے میں اویسی کے قافلے پر مبینہ فائرینگ کرنے والے دولوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔

میرٹھ میں اس وقت اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اسد الدین اویسی انتخابی مہم کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔

اس حملے کے پیش نظر مرکزی حکومت نے سی آر پی ایف پر مشتمل زیڈ زمرہ کی سکیورٹی اسد الدین اویسی کو فراہم کی تھی۔ اترپردیش میں سات مراحل میں انتخابات مقرر ہیں جس کا آغاز10فبروری سے ہوگا اور10مارچ کو ووٹوں کی گنتی مقرر کی گئی ہے۔